ہم کسی امپائر کو تسلیم نہیں کرتے :ترجمان پیپلزپارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر

ہم کسی امپائر کو تسلیم نہیں کرتے :ترجمان پیپلزپارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر

 اسلام آباد:چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں کوئی حکومت نہیں ،اگر سویلین حکومت ہوتی تو آرمی چیف ٹڈی دل کے حوالے سے میٹنگوں کی سربراہی نہ کرتے،اپوزیشن کے مطالبات بات آئین اور قانون کے مطابق ہیں، حکومت احتجاجی جلسوں کی اجازت دے کر کر ہم پر کوئی احسان نہیں کر رہی یہ ہمارا حق ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا  ملک کے موجودہ سیاسی حالات سے ہم سب آگاہ اور واقف ہیں سیاسی گفتگو عام آدمی کے مسائل کے گرد گھومنا چاہیے مگر موجودہ حکومت نے اس بحث کو سیاسی انتقام کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی آج عوام آٹے کے حصول کیلئے قطاروں میں لگے ہوئے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی ملتی ہے نہ آٹا میسر آتا ہے، اس وقت آٹا 1400 روپے فی 20 کلو مل رہا ہے جبکہ 2018 میں 700 روپے تھا، چینی 110 روپے کلو ہے گھی 250 روپے کلو اور ٹماٹر 180 روپے کلو پہنچ گئی ہے دال ماش بھی 250 روپے کلو پہ پہنچ گئی، کوئی سبزی سو روپے سے کم نہیں ملتی گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ترجمان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا ہماری ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے سقوط کشمیر کے بعد کوئی اسلامی ملک پاکستان کا ساتھ دینے کے لئے تیار نہیں ، پوری دنیا میں ہم تنہا ہوگئے ہیں،انہوں نے کہا  ہم کسی امپائر کو تسلیم نہیں کرتے صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو مانتے ہیں حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ اداروں کی اور اپوزیشن میں لڑائی کرائی جائے ۔

اپوزیشن کے گوجرانوالہ کے جلسے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ایک بڑے جلسوں کی قیادت کرتے ہوئے شریک ہوں گے،ہم اپوزیشن کے اعلامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، 2018 میں جب سلالہ چوکی پر حملہ ہوا تو نیٹو سپلائی بند کر دی گئی جب تک امریکہ نے معافی نہیں مانگی تب تک سپلائی بحال نہیں کی گئی تھی سولین حکومت فیصلے کرنے میں آزاد ہوتی ہے اگر اپوزیشن کے مطالبات پر عمل نہ ہوا تو لانگ مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف آئیں گے تاہم اس سے پہلے ہی حکومت کا بوریا بستر گول ہو چکا ہو گا ۔