تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت عامر ڈوگر سے ناراض

تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت عامر ڈوگر سے ناراض
کیپشن: تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت عامر ڈوگر سے ناراض
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت نے عامر ڈوگر سے ناراضگی کا اظہار کر دیا۔

پی ٹی آئی قیادت نے عامر ڈوگر سے استفسار کیا کہ ٹی وی پروگرام میں سیاق و سباق سے ہٹ کر گفتگو کیوں کی، حکمراں جماعت نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی چیف وہپ عامرڈوگر سے ناراضگی کا اظہار کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو پر اعلیٰ حکومتی شخصیات اور سینیئر پارٹی قیادت بھی ناراض ہو گئی۔

پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ عامر ڈوگر کو قومی سلامتی امور پر محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ قومی سلامتی پر سول وعسکری قیادت میں ہم آہنگی ہے لیکن عامر ڈوگر کے انٹرویو سے سیاسی سطح پر غلط تاثر پیدا ہوا۔

پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی عامر ڈوگر کے انٹرویو کا غلط استعمال ہوا ہے جبکہ اجلاسوں کی تفصیلات فراہم کرنا وزارت اطلاعات اور ترجمانوں کی ذمہ داری ہے۔

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی عامر ڈوگر نے سول ملٹری تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کابینہ اجلاس میں خود کہا ہے کہ آرمی چیف کے ساتھ مثالی تعلقات ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے چیف ایگزیکٹو اور عوام کے منتخب نمائندے ہیں ۔

عامر ڈوگر نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے کلیئر کر دیا ہے کہ ان کی کوئی انا نہیں ہے ،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم اچھے پیشہ ورانہ سپاہی ہیں،ڈی جی آئی ایس آئی کے لیے 3 سے 5 نام آئیں گے،ان تین یا پانچ ناموں میں سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی منظوری دی جائے گی ۔

عامر ڈوگر کا کہنا تھا وزیراعظم افغان صورتحال کی وجہ سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو رکھنا چاہتے تھے،نئے ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے 3 سے 5 ناموں میں سے فائنل نام وزیر اعظم ہی سلیکٹ کرینگے ،کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم کی باڈی لینگوئج مثبت تھی ۔