ضم شدہ قبائلی اضلاع میں نرسوں کی بھرتی کا معاملہ، وزیراعلیٰ محمود خان نے نوٹس لے لیا  

Chief Minister Mahmood Khan took notice of the recruitment of nurses in the amalgamated tribal districts
کیپشن: فائل فوٹو

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں نرسز کی بھرتی کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری قانون کی سربراہی میں فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

تفصیل کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ہدایت پر ضم شدہ قبائلی اضلاع میں نرسوں کی بھرتیوں سے متعلق سارے عمل کی چھان بین کے لئے فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

سیکرٹری قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں سیکرٹری سٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ بھی شامل ہیں۔

کمیٹی بھرتیوں کے سارے عمل کی چھان بین کرکے دو ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔ سٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس سلسلے میں باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے گا۔ کمیٹی بھرتیوں کے لئے اپنائے گئے طریقہ کار کی مکمل چھان بین کے علاوہ اس بات کی بھی تحقیقات کرے گی کہ بھرتی ہونے والے امیدواروں میں سے زیادہ تر کا تعلق دیگر اضلاع سے کیوں ہے؟

کمیٹی قبائلی اضلاع میں اسی طرح کی دیگر بھرتیوں میں زیادہ سے زیادہ مقامی باشندوں کو بھرتی کرنے کے لئے مروجہ طریقہ کار میں ترامیم اور پالیسی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت سرکاری بھرتیوں میں سو فیصد شفافیت اور میرٹ کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ مذکورہ بھرتیوں میں میرٹ اور طریقہ کار کی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔