چین کے کیمسٹری پروفیسر کو منشیات تیار کرنے پر عمر قید

چین کے کیمسٹری پروفیسر کو منشیات تیار کرنے پر عمر قید

بیجنگ: کیمیا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کومنشیات کی تیاری اور بیرون ملک فروخت کرنے پر عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔

عرفی نام جانگ والے ملزم اور اس کے ساتھی نے اس کاروبار سے سالانہ 58230ڈالرسے زیاد ہ کا منافع کمایا ۔ یہ بات وسطی چین کے صوبہ ہوبی کے دارالخلافہ ووہان شہر کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ کے ایک اعلامیہ میں بتائی گئی ہے۔

یانگ کو دو سال کی عارضی مہلت کے ساتھ سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ 2005 میں جانگ اور یانگ نے ایک کمپنی قائم کی جو بظاہر میڈیکل کورٹنگ اور سالوینٹ تیار کررہی تھیں ان کی اصل مصنوعات میں میتھا لون شامل تھی جوکہ سائیکو ٹروپک منشیات تھی جو جذبات کو بہت زیادہ انگیخت کر سکتی ہے۔

جانگ کے ذہن میں یہ خیال یہ جاننے کے بعد آیا کہ کنٹرولڈ سائیکو ٹروپک ادویات کی بیرون ملک بہت زیادہ مانگ ہے، اس وقت یہ ادویات چین میں ریگولیٹڈ نہیں تھیں ، اس دوائی کے پارسل پی سیو ڈونمس کے نام سے گاہکوں کو بھیجی جاتی تھی اور خریداروں کو برطانوی کرنسی میں ادائیگی کرنے کی اجازت تھی۔

نومبر 2014 میں وو ہان کسٹمز نے باہر بھیجے جانیوالے پارسلوں میں مشکوک سفید سفوف پایا ، بعد ازاں پڑتال سے اس امرکی تصدیق ہو گئی کہ یہ نشہ آور ادویہ ہے،جون 2015 میں جانگ اور یانگ سمیت چار ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔