پیپلز پارٹی غلطی کا اعتراف کرے پھر اعتماد بحال ہو گا، شاہد خاقان عباسی

پیپلز پارٹی غلطی کا اعتراف کرے پھر اعتماد بحال ہو گا، شاہد خاقان عباسی
کیپشن: پیپلز پارٹی غلطی کا اعتراف کرے پھر اعتماد بحال ہو گا، شاہد خاقان عباسی
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی غلطی کا اعتراف کرے پھر اعتماد بحال ہو گا جبکہ پی ڈی ایم کے واٹس ایپ گروپ سے پیپلز پارٹی کو استعفوں کی وجہ سے نکالا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کے عہدیداروں کے استعفوں پر فیصلہ موخر کر دیا ہے اور واٹس ایپ گروپ سے پیپلز پارٹی کو استعفوں کی وجہ سے نکالا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کیلئے کوئی شرائط نہیں ہیں بس وہ اعتماد بحال کریں کیونکہ اپوزیشن اتحاد کا مقصد ایک دوسرے پر بیان بازی کرنا نہیں تھا۔

اس سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو معاملات پہلے سلجھانا چاہیے تھے اور ان کے بیان سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔ جان بوجھ کر پی ڈی ایم کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اتحاد میں مہلت نہیں دی جاتی۔ پیپلزپارٹی نے اس اتحاد کیلئے بہت زیادہ محنت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا تھا جبکہ ن لیگ کے پاس اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے عہدے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا اجلاس مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں پیپلز پارٹی، اے این پی کی پریس کانفرنسز اور بیانات کا جائزہ لیا گیا جب کہ اجلاس میں 8 جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا لیکن پیپلزپارٹی اور اے این پی کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم منصب کے لیے لڑنے کا فورم نہیں، ہم نہیں چاہتے تنظیمی معاملات چوراہوں پر لائیں، بڑی مشکلیں آئی ہیں لہذا گفتگو سے حل نکالیں، ہم نے مکمل احترام کو ملحوظ خاطر رکھ کر جواب طلب کیے تاہم افسوس ہے جواب دینے کے بجائے استعفے بھجوادیے، پیپلزپارٹی اور اے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرے ہم بات سننے کو تیار ہیں۔