نیا آرمی چیف کون ہوگا ؟تمام دعوے غلط ثابت ہو گئے 

نیا آرمی چیف کون ہوگا ؟تمام دعوے غلط ثابت ہو گئے 

راولپنڈی :نئے آرمی چیف سے متعلق تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں ،ڈی جی آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن سے متعلق دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آر می چیف ایکسٹینشن نہیں چاہتے اور نہ ہی قبول کرینگے ۔

 ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر کو ریٹائر ہو جائینگے ،جس طرف پاک فوج کا سپہ سالار دیکھتا ہے ،سات لاکھ فوج اُسی طرف دیکھتی ہے ۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا حکومت سے  بہترین تعلق رکھنا فوج کی ذمہ داری ہے ،فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں لہذا فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں ،مسلح افواج مکمل متحد اور کوئی تقسیم نہیں ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ ہمیں سیاست میں مت گھسیٹیں۔ بہتر ہو گا ہم اپنے فیصلے قانون پر چھوڑ دیں کیونکہ قانون پر عملدرآمد سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں، آج وقت ہے کہ ہم انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کر کے اداروں کو مضبوط کر سکیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تعمیری تنقید مناسب ہے مگر افواہوں کی بنیاد پر سازشوں کے تانے بانے بننا اور کردار کشی کرنا کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ ’ڈیپ فیک‘ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ریٹائرڈ آرمی آفیسرز کے جعلی آڈیو میسجز بنائے جا رہے ہیں تاکہ معاشرے میں افواج اور عوام کے درمیان انتشار پھیلایا جائے، جو کام دشمن سات دہائیوں میں نہیں کر سکتا وہ ہم انشاءاللہ اب بھی نہیں ہونے دیں گے، نہ یہ مہم پہلے کامیاب ہوئی تھی نہ آگے کامیاب ہو گی۔ 

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جو بات ہوئی وہ اعلامیہ میں شامل ہے اور اعلامیہ میں سازش کا لفظ نہیں ہے، متعلقہ ادارے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کو تیار ہیں اور پاکستان کی طرف کسی نے بھی میلی آنکھ سے دیکھا تو اسے نکال دیں گے ۔