جدوجہدآزادی پاکستان۔۔۔

جدوجہدآزادی پاکستان۔۔۔

دوستو !آج 14اگست کا عظیم الشان دن ہے ۔ اسی دن 1947کو ہمیں آزادی ملی۔ جی ہاں قائداعظم محمد علی جناح جیسی کرشماتی شخصیت نے اپنی انتھک محنت سے اسی دن ایک سیاسی معجزہ دکھایا۔مسلمانان ہند کے لیئے یہ دن خوشی و مسرت کا دن ہے۔
1700 ویں صدی میں مغلوں کی عیاشیوں سے ہندوستان کا زوال شروع ہوا۔1700 ویں صدی میں ہی انگریزوں کی آمد ایسٹ انڈیا کمپنی کے بہانے ہوئی جن کا مقصد صرف اور صرف ہندوستان کی دولت لوٹنا تھا۔آہستہ آہستہ انگریزوں نے سارے ہندوستان پر قبضہ شروع کر دیا اور ساری دولت لوٹ کر برطانیہ لے گئے ۔  سینکڑوں سالوں تک مسلمان اور ہندو اکٹھے رہے۔ مسلمان اقلیت میں ہونے کے باوجود سارے ہندوستان پر حکمرانی کرتے رہے مگر انگریز سرکار کی لگائی ہوئی آگ سے ہندو مسلمان کا شوروغل شروع ہوا۔1857کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کی شکست کے بعد مختلف قوموں نے اپنی اپنی آزادی کے لئے بھی مختلف تحریکیں چلائیں ۔

سر سید احمد خان وہ پہلی شخصیت تھے جنہوں نے دو قومی نظریے کا اعلان کیاتھا۔ 29دسمبر 1930میں علامہ اقبال نے آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک الگ ریاست کا تصورپیش کیااور یہ تصور محض سیکولر یا ایک مملکت کا نہیں بلکہ اسلامی مملکت کا تھا۔ کانگریس اور برطانیہ کے ساتھ تلخ تجربات کے بعد قائداعظم نے مسلم قیادت میں ایک علیحدہ سیاسی جماعت قائم کرنے کا فیصلہ کیااور 1906میں مسلم لیگ کا قیام عمل میں لایا گیا۔اس کے بعد کئی برسوں تک برطانوی حکومت اور کانگریس کے متنازعہ سلوک کا سامنا کیا،پھر مسلم لیگ ایک بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری۔1930میں مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں علامہ اقبال ؒ نے صدارتی خطاب میں فرمایا : ’مسلمانوں کا ہندوستان میں ایک الگ مسلم ہندوستان کا مطالبہ درست ہے‘۔ہندوستان کے مسلمان جو محض ایک ہجوم تھے چند ہی سال کے اندر ہم نے انہیں ایک قوم منوا لیا ہے۔ وہ بکھرے ہوئے عوام کا ایک بہت بڑا گروہ تھے ، غیر منظم اور بے حس تھے۔ مسلم لیگ نے ان کے اندر ایک لہر دوڑا دی ہے ۔انہیں خواب غفلت سے بیدار کیااور ایک لڑی میں پرو دیا ۔ ہم ایک قوم بننے کے عمل سے اچھی طرح سے گزر چکے ہیں اور اب ہمارا ایک پرچم ، ایک پلیٹ فارم اورایک آواز ہے۔ قائداعظم محمدعلی جناحؒ نے یہ اعلان 1943کے اوائل میں مسلم لیگ بلوچستان کے تیسرے سالانہ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔
آخر کار مسلمانوں کے عظیم رہنما قائداعظم محمدعلی جناحؒ کی زیر قیادت مسلم لیگ نے برطانیہ اور کانگریس کو تقسیم پر آمادہ کیا۔ اس طرح برطانوی پارلیمنٹ نے 18جولائی 1947کو آزادی ہند ایکٹ کی منظوری دی اور بلا آخر 14اگست 1947کو پاکستان ایک آزادریاست کی حیثیت سے دنیا کے نقشے ابھرا۔پاکستان کا نام چودھری رحمت علی نے تجویز کیا۔
ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے
اس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

 سراج احمد تنولی,نوجوان کالم نگار ، بلاگر اور نوجوان صحافی ہیں