وزیراعلیٰ اورگورنر سندھ کی قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری

وزیراعلیٰ اورگورنر سندھ کی قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے ملک کے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔ پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں پوری قوم کو 70 ویں یوم آزادی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ زندہ قومیں اپنے قومی تہوار جوش و خروش سے مناتی ہیں۔ یہی جوش و خروش ہم نے پورے پاکستان میں دیکھا ہے۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ سندھ اسمبلی نے سب سے پہلے پاکستان کے لئے قرارداد منظور کی تھی۔ اس اسمبلی کا میں آج قائد ایوان ہوں۔ یہ میرے لئے فخر کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہوں نے ملک کے لئے قربانیاں دیں اور شہادتیں پیش کیں۔ مسلح افواج کے جوانوں، سول آرمڈ فورسز، سویلین افراد نے ملک کے لئے قربانیاں دیں۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید نے ملک کے لئے اپنی جانیں قربان کیں۔ ان کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ میں اپنی طرف سے اور اپنی کابینہ کی طرف سے 70ویں یوم آزادی پر قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور عزم کرتا ہوں کہ ہم قائداعظم کے خواب کو پورا کرنے کے لئے دن رات محنت کر کے پاکستان کو اور ترقی سے نوازیں گے۔

اس موقع پر سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 1973ء کے آئین کی بحالی کے لئے ہم نے کوشش کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ آگے چل کر آئیں میں ترامیم ہو سکتی ہے مگر مجھے اس پر افسوس ہے کہ جب 1973ء کے آئین کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لئے ترامیم کرنے کا کہا گیا۔ اس وقت مزاحمت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں۔ آئین میں متعین کردار کے مطابق گورنر صاحب کو حق حاصل ہے کہ وہ اس کے مطابق کام کریں اور اسمبلی کو عوام کا نمائندہ فورم ہونے کے ناطے حق ہے کہ وہ اپنا کام کرتا رہے گا۔

گورنر سندھ محمد زبیر عمر کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے مزار پر آ کر انہیں خراج عقیدت پیش کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے جب بھی 14 اگست یا کوئی اور تاریخی دن آتا ہے تو ہمیں قائداعظم اور ان کی قربانیوں کو یاد کرنا چاہئے تحریک آزادی میں شریک قیادت کو یاد کرنا چاہئے۔ لاکھوں مسلمان جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ہجرت کر کے لوگ پاکستان آئے۔ یہ انہیں یاد کرنے کا موقع ہے۔

مصنف کے بارے میں