یورپی ممالک مسلمانوں کی آبادی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں،سروے

یورپی ممالک مسلمانوں کی آبادی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں،سروے

برسلز: ایک بین الاقوامی سروے میں انکشاف کیا گیا ہے جو تخیل اور حقیقت کو بیا ن کرتا ہے ۔ فرانس، بیلجیم، جرمنی اور برطانیہ اپنے ممالک میں بسنے والی مسلم کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کر تے ہیں۔ سروے کا مقصد عوامی رائے اور اصل حقیقت کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ سروے40 ممالک میں کیا گیا ہے،اس سروے میں فرانس کی عوام کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں مسلمانوں کی موجودہ تعداد اور تخمینے کے درمیان واضح لائن موجود ہے۔
مثال کے طور فرانسیسی سروے کے مطابق مسلم آبادی 31%ہے جوکہ ہر تین میں سے ایک آدی مسلمان ہے جبکہ موجودہ سروے کے مطابق مسلمانوں کی اصل تعداد 7.5%ہے کو کہ 13آدمیوں میں سے ایک آدمی مسلمان ہے،صرف فرانس میں ایسا نہیں ہے بلکہ اٹلی، جرمنی اور بیلجئم کے عوامی سروے کے مطابق بھی یہی ہے جس میںعوامی رائے کے مطابق ہر پانچواںآدمی مسلمان ہے جب کہ حقیقت میں مسلمان اٹلی کی کل آبادی کا3.7%، بیلجیئم میں7% ہے یہ تینوں ممالک مسلمانوں کی2020 تک یورپ میں آبادی کاری کو اصل تعداد سے کہیں زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں ۔
برطانیہ میں مسلمانوں کی موجودہ تعد اد15%ہے جو کہ2010کے سروے سے تین گنا زیادہ ہے مگر برطانیہ میں2020تک جو تخمینہ لگایا گیا ہے کہ مسلم آبادی میں22%اضافہ ظاہر کیا گیا ہے جب کہ حقیقت میں یہ صرف6%ہو گا
امریکہ میںسرکاری ذرائع بتاتے ہیں ہر چھ میں ایک آدمی مسلمان ہے جبکہ پی ای ڈبلیو کے سروے کے مطابق 100میں ایک آدمی مسلمان ہے۔آسٹریلیا میں12.5% کو مسلمان بتایا گیا ہے جبکہ حقیقت میں یہ صرف2.4%ہے