سرگودھا یونیورسٹی کے پرائیویٹ سب کیمپسز کو ختم کرنے کا فیصلہ

سرگودھا یونیورسٹی کے پرائیویٹ سب کیمپسز کو ختم کرنے کا فیصلہ
کیپشن: فوٹو بشکریہ: سرگودھا یونیورسٹی آفیشل ایف بی

لاہور :سرگودھا یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے پرائیویٹ سب کیمپسز کے طلبہ کا تعلیمی مستقبل محفوظ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے متذکرہ کیمپسز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیاہے،لائلپور سب کیمپس فیصل آباد، ویمن سب کیمپس فیصل آباد اور لاہور، منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ کیمپسز کے خاتمہ کا فیصلہ۔ 

تفصیلات کے مطابق  وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کی صدرات میں منعقد ہونے والی رواں سال کی چوتھی سینڈیکیٹ میٹنگ کے دوران کیا گیا۔ یہ فیصلہ کیمپس کولیبوریشن پرویژن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے این او سی کی منسوخی کے بعد کیا گیا۔

سینڈیکیٹ کو بتایا گیا کہ لاہور اور منڈی بہاؤالدین کی انتظامیہ نیب کے زیرِ حراست ہے جبکہ دیگر تین کیمپسز لائلپور سب کیمپس فیصل آباد، ویمن سب کیمپس فیصل آباد اور سب کیمپس گوجرانوالہ نے پارٹنر شپ معاہدہ کی شق 30کے تحت کیمپس ختم کرنے کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔سینڈیکیٹ نے ان کیمپسز کی طرف سے دی گئی درخواست جس میں کیمپسز کو کالجز میں تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی تھی،جس  کو یکسر مسترد کر دیا اور یہ ہدایت کی کہ وہ یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کے مطابق الحاق کے لیے نئی درخواستیں جمع کرائیں۔

سینڈیکیٹ نے پرائیویٹ کیمپسز میں زیرِ تعلیم رجسٹرڈ طلبہ کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکنہ اقدام کی ہدایت کرتے ہوئے وائس چانسلر کو یہ اختیار دیا کہ وہ رجسٹرڈ طلبہ کو ملحقہ کالجز، مین کیمپس میں ضم کرنے یا دوسرے تعلیمی اداروں میں جانے کے لیے این او سی جاری کرنے کے حوالے سے قانونی مشیر سے مشاورت کے بعد آئندہ میٹنگ میں اس مسئلہ کا حل پیش کریں۔

پرائیویٹ کیمپسز کے طلبہ کو رزلٹ کارڈز جاری کرنے کے معاملہ پر سینڈیکیٹ کو آگاہ کیا گیا کہ بیشتر طلبہ کو رزلٹ کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ اس ضمن میں یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کو کئی پیچیدگیوں کا سامنا بھی ہے جس میں امیدوار کے پہلے سے حاصل شدہ نمبرز اور فائنل نتائج میں فرق بھی شامل ہے۔ اس پر سینڈیکیٹ نے ہدایت کی کہ رزلٹ کارڈز صرف ان طلبہ کو جاری کیے جائیں جن کے نتائج ڈیپارٹمینٹل ایگزامینیشن کمیٹیز سے جانچ پڑتال کے بعد یونیورسٹی قواعد کے مطابق ہوں۔

علاوہ ازیں سینڈیکیٹ نے خزاں سمسٹر 2016-17 کے دوران مقررہ تعداد سے زائد داخلے کرنے پر متعلقہ پرائیویٹ کیمپسز کو ہر پروگرام پر دو سے تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا اور وائس چانسلر کو اختیار دیاکہ وہ مقررہ تعداد سے زائد طلبہ کے رجسٹریشن کارڈ کے معاملے کا فیصلہ کریں۔

مزید برآں سینڈیکیٹ نے وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کی طرف سے پرائیویٹ سب کیمپسز اور الحاق شدہ کالجز سے متعلق کی گئی کاوشوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے ایک قرارداد بھی پاس کی ۔