ملاوٹ کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینے، جرمانے کی حد ایک کروڑ کرنے کی سفارش

ملاوٹ کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینے، جرمانے کی حد ایک کروڑ کرنے کی سفارش

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر محفوظ خوراک صحت مند پنجاب کے ویژن کے تحت صوبہ بھر میں اشیاء خوردونوش کے میعار کو یقینی بنانے اور تمام قوانین کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی بورڈ نے مختلف قوانین میں ترامیم کی منظوری دی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی بورڈ کا 20واں اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) عامر رضا کی صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل' ایڈیشنل سیکرٹری خوراک سیدہ ملکہ' رکن صوبائی اسمبلی عبدالرئوف مغل' محمدوحیدگل اور دیگر ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں پراڈکٹ رجسٹریشن کے نئے معیار مقررکرنے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کو کسی بھی پروڈکشن اور ویئر ہائوس کو کو ہنگامی طور پر بندکرنے کے اختیارات اور ناقص اشیائے خوردونوش کو فوری طور پر تلف کرنے کے اختیارات اور ناقص پراڈکٹ کی تمام سپلائی مارکیٹ سے واپس منگوانے کا اختیار پنجاب فوڈ اتھارٹی کو تفویض کر دیا گیا۔پنجاب فوڈ اتھارٹی بورڈ نے کھانے پینے کی متعدد اشیاء جو پہلے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دائرہ کار میں نہیں آتی تھی کو پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دائرہ کار میں لانے کی منظوری بھی دے دی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی بورڈنے فوڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے بڑھانے کی منظوری بھی دے دی جس کے مطابق اسسٹنٹ فوڈ سیفٹی آفیسر 25ہزار' فوڈ سیفٹی آفیسر ایک لاکھ' ڈپٹی ڈائریکٹر 2 لاکھ جبکہ ڈائریکٹر آپریشنز 5لاکھ روپے تک جرمانہ کر سکے گا۔ فوڈ آپریٹرز کو فوڈ لائسنس کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ای لائسنسنگ کے اجراء کا پراجیکٹ بھی منظور کر لیا گیا۔ پی ایف کمپلیکس اور ویجیلنس سیل کے لئے سیف ہائوس بنانے اور محفوظ خوراک کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم چلانے پر بھی اتفاق ہوا۔

محفوظ خوراک اور صحت مند پنجاب ویژن میں صارفین کی بھرپور شمولیت کے لئے سوشل موبلائزیشن ونگ اورطلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔ بورڈ اجلاس میںخوراک کی صنعت سے منسلک افراد کی تربیت کے لئے ٹریننگ سکول قائم کرنے ،سائنٹیفک پینل میں 9 نئے ممبران شامل کرنے اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ کی منظوری بھی دی۔ فوڈ ایکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانے کی حد 10لاکھ سے ایک کروڑ اور ملاوٹ ناقابل ضمانت جرم قرار دینے کے لئے حکومت پنجاب سے منظوری حاصل کرنے کی درخواست کرنے پر اتفاق کیا گیا۔