پیپلز پارٹی کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

اسلام آباد (سردار شیراز خان) پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس ضمن میں پی پی امیدواروں کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، نیئربخاری و دیگر رہنما شریک ہوئے۔ 
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس ضمن میں پی پی امیدواروں کو اعتماد میں لیاگیا، قومی اسمبلی کی 64 نشستوں پر 16 اور 19 مارچ کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم کے اندر یہ موقف تھا کہ ہمیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیلئے میدان کھلا نہیں چھوڑنا چاہیے مگر پی ڈی ایم کی دوسری جماعتوں نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
 بلاول بھٹو نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی جس کے بعد انہوں نے بھی ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کی تجویز پر پیپلز پارٹی نے مشاورت کا فیصلہ کیا تھا اور آج مشاورت کے بعد ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اورپی ڈی ایم کی دوسری جماعتیں پہلے ہی ان انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر چکی ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے اس موقف سے اختلاف کرتے ہوئے مختلف حلقوں میں اپنی انتخابی مہم بھی شروع کر رکھی تھی۔ 
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کا موقف تھا کہ مختصر مدت کے ان انتخابات میں حصہ لینا فنڈز، توانائی اور وقت کا ضیاع ہے اور اب مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی کوششوں کے بعد پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں ایک پیج پر آگئی ہیں، اب وہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

مصنف کے بارے میں