کرنسی نوٹ سے گاندھی کی تصویر غائب ہوجائے گی, بھارت میں وزیر کے بیان پر نیا ہنگامہ

کرنسی نوٹ سے گاندھی کی تصویر غائب ہوجائے گی, بھارت میں وزیر کے بیان پر نیا ہنگامہ

نئی دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر انیل ویج نے کرنسی نوٹ سے مہاتما گاندھی کی تصویر 'غائب' ہونے کے حوالے سے بیان دے کر نیا ہنگامہ برپا کردیا۔بھارت میں پہلے ہی سوتی اور کھڈی کی صنعت کے حکومتی کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ نریندر مودی کی تصویر لگانے پر لوگ سراپا احتجاج ہیں اور اب ریاستی وزیر کے اس بیان نے بھی جلتی پرتیل کا کام کیا ہے۔عام طور پر کھڈی کے کیلنڈر پر گاندھی کی قدیم تصویر آویزاں ہوا کرتی ہے جس میں وہ خود بیٹھ کر چرخہ چلاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔تاہم سال 2017 کے کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ مودی کی تصویر آویزاں کردی گئی ہے۔

بھارتی این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریاست ہریانہ کے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر انیل ویج نے اپنے بیان میں کہا کہ 'جب سے مہاتما گاندھی کی تصویر نوٹ پر چھپنا شروع ہوئی ہے اس کی قدر میں کمی واقع ہوگئی، آہستہ آہستہ گاندھی کرنسی نوٹوں سے غائب ہوجائیں گے'۔انیل ویج نے مزید کہا کہ 'جب سے مہاتما گاندھی کا نام کھڈی سے جڑا اس نے بھی کوئی ترقی نہیں کی بلکہ اس کی فروخت میں کمی ہی واقع ہوئی'۔وزیر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'کھڈی کے کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ نریندر مودی کی تصویر لگانا اچھا اقدام ہے، مودی زیادہ بہتر نام ہیں اور جب اسے ان کی تصویر کیلنڈر میں لگی ہے کھڈی کی فروخت میں 14 فیصد اضافہ ہوگیا ہے'۔ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھتر نے فوری طور پر ان بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے انیل ویج کی ذاتی رائے قرار دے دیا اور کہا کہ 'یہ انیل ویج کی ذاتی رائے ہے اور پارٹی کا ان کے بیان سے کوئی لینا دینا نہیں'۔انیل ویج کے اس بیان پر کانگریس کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا اور ترجمان کانگریس رندیپ سنگھ سرجیوالا نے انیل ویج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ 'مودی حکومت وہی کررہی ہے جو برطانوی راج نے کیا تھا، وہ اداروں اور لوگوں کو غلام بنارہے ہیں اور مخالفت میں اٹھنے والی ہر آواز کو حکومتی طاقت سے دبانے کی کوشش کررہے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'نریندر مودی، انیل ویج اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مہاتما گاندھی ہمیشہ بھارت کی روح کا حصہ رہیں گے'۔