کیمو تھراپی کی تکلیف اب برداشت نہیں ہوتی, رخسانہ نور کا موت سے 8 روز قبل سہیلی کو میسج

کیمو تھراپی کی تکلیف اب برداشت نہیں ہوتی, رخسانہ نور کا موت سے 8 روز قبل سہیلی کو میسج

لاہور :(ارشد لئیق سے) پاکستان فلم انڈسٹری کی کامیاب ترین کہانی نویس اورمکالمہ نگار رخسانہ نور نے زندگی کے آخری ایام انتہائی تکلیف میں گزارے۔ تفصیلات کے مطابق آخری ایام میں وہ ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھیں جہاں ان کی کیمو تھراپی چل رہی تھی۔

ذرائع کے مطابق انہیں دو اقسام کا کینسر تھا۔ ماضی میں پہلے انہیں بریسٹ کینسر ہوا تھا، جس کا کامیاب علاج کے بعد وہ صحتیاب ہو گئی تھیں۔ گزشتہ سال جب وہ اپنی بیٹیوں سے ملنے امریکہ گئیں تو وہاں طبیعت خراب ہونے پر جب انہوں نے اپنا چیک اپ کرایا تو ان پر پھیپھڑوں کے کینسر کا انکشاف ہوا۔ جس کا وہ پاکستان میں ایک نجی ہسپتال سے علاج کروا رہی تھیں اور ان دنوں ان کی کیمو تھراپی کی جارہی تھی۔

اپنے علاج کے دوران انہوں نے اپنی بہنوں جیسی دوست ریڈیو پروڈیوسر عفت علوی سے اپنی تکلیف کا اظہار بھی کیا۔ رخسانہ نور نے اپنی وفات سے 8 روز قبل یعنی 4 جنوری کو عفت علوی کو اپنا آخری ایس ایم ایس کیا تھا جس میں انہوں نے اپنی تکلیف کو بیان کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ”کیمو تھراپی کی تکلیف اب برداشت نہیں ہوتی، جس تکلیف سے گزر رہی ہوں، اسے بیان نہیں کر سکتی“۔

ریڈیو پروڈیوسر عفت علوی نے بتایا کہ رخسانہ نور میری بہت اچھی دوست تھیں اور وہ مجھے اپنی بہنوں کی طرح سمجھتی تھیں، اپنی ہر تکلیف، غم اور خوشی کی بات میرے ساتھ شیئر کرتی تھیں۔ ان کا آخری میسج بھی مجھے آیا تھا۔ جس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ان کی وفات پر بہت دکھی ہوں، دعا ہے اللہ ان کو جنت میں انہیں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

مصنف کے بارے میں