ایران میں تیسرے روز بھی احتجاج،مظاہرین کے حکومت اور سپریم لیڈر کے خلاف نعرے

ایران میں تیسرے روز بھی احتجاج،مظاہرین کے حکومت اور سپریم لیڈر کے خلاف نعرے

تہران: ایرانی حکومت کی جانب سے یوکرائن کاطیارہ غلطی سے مارگرانے کے اعتراف پر ایرانی عوام شدید برہم،مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج کاسلسلہ جاری رہا۔مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے سکیورٹی اہلکاروں نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کیاجس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

مظاہروں میں جامعات کے طلباءکی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ انہوں نے ایرانی حکومت اورسپریم لیڈرکیخلاف نعرے لگائے۔شرکا نے یوکرائنی طیارہ تباہ کرنے کے اقدام کی بھی شدید مذمت کی۔ایران انٹرنیشنل چینل کی ویب سائٹ کے مطابق پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب تہران میں پولیس چیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں مظاہرین کے خلاف تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت تہران میں ہفتے کے روز سے مظاہرے جاری ہیں مگر ہم نے ان کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کیا۔پولیس چیف جنرل حسین رحیمی نے کہا دارالحکومت تہران میں حکومت مظاہروں کے باوجود ہم نے تحمل کامظاہرہ کیا ہے اور کسی پر گولی نہیں چلائی۔