کینسر کی تحقیق کرنے والاایرانی محقق امریکی ائیرپورٹ پر گرفتار

کینسر کی تحقیق کرنے والاایرانی محقق امریکی ائیرپورٹ پر گرفتار

تہران:امریکا میں ایران کے سرطان کی تحقیق کرنے والے ایک محقق کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ہے اور اس کا جواز یہ پیش کیا گیا ہے کہ یہ ایرانی محقق ماضی میں طلبہ پر مشتمل رضا کار نیم فوجی ملیشیا کا سربراہ رہ چکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس کی ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک فوٹیج بھی نشر کی گئی ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر محقق محسن دہنوی کو اپنے بیوی ،بچوں سمیت تہران واپس آتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔انھوں نے ہوائی اڈے پر سرکاری چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے امریکا کے سفر کا دفاع کیا اور کہا کہ وہ محض سائنس اور تحقیق کے لیے وہاں گئے تھے۔

انھوں نے کہاکہ ہماری تحقیق کا موضوع صحت اور کینسر کا شکار افراد کو اس موذی مرض سے بچانا تھا لیکن انھوں نے ( امریکیوں نے) ہمیں داخلے کی اجازت نہیں دی ہے اور امریکا کی اکیڈیمک کمیونٹی کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایسا کیا گیا ہے۔

محسن دہنوی ، ان کی بیوی اور تینوں بچوں کو بوسٹن کے لوگان بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آمد کے فوری بعد گرفتار کر لیا گیا ۔ان کے پاس اسکالروں کا امریکا جانے کے لیے جاری کردہ ویزا جے ون تھا لیکن پھر بھی انھیں ایک روز کے بعد واپس بھیج دیا گیا ۔انھوں نے بوسٹن کے بچوں کے اسپتال میں کام کرنا تھا۔