امریکی وزیر خارجہ کی قطر اور عرب ممالک کے درمیان اختلافات دور کرانے کی کوششیں ناکام

امریکی وزیر خارجہ کی قطر اور عرب ممالک کے درمیان اختلافات دور کرانے کی کوششیں ناکام

واشنگٹن:  امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی جانب سے قطر   اور بعض عرب ممالک کے درمیان اختلافات دور کرانے کے لئے کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے خطے کے دورے کے آخری مرحلے میں جمعرات کو دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی اور دوحہ کے ساتھ چار عرب ملکوں کے تعلقات میں پیدا ہونے والے تعطل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ریکس ٹلرسن نے ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے سے گریز کیا اور اس بارے میں بھی کچھ نہیں بتایا کہ قطر اور چار عرب ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کے حل میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔

ٹیلرسن نے پچھلے چند روز کے دوران ریاض اور دوحہ کے درمیان ثالثی کرنے والے ملک کویت کے علاوہ دوبار دوحہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے دوحہ میں قطر اور امریکا کے درمیان دہشت گردوں کے مالی ذرائع کی روک تھام کے حوالے سے ایک سمجھوتے پھر بھی دستخط کیے۔

اس کے بعد وہ سعودی عرب گئے جہاں انہوں نے سعودی حکام سے ملاقات کے علاوہ قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چار عرب ملکوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کی۔

قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے دوحہ میں امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں اپنے ملک کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ قطر باہمی احترم اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے ساتھ عرب ملکوں کے ساتھ اپنے اختلافات کو تعمیری مذاکرات کے لیے حل کیے جانے کا خواہاں ہے۔

مصنف کے بارے میں