مالی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے :نگران وزیر خزانہ

مالی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے :نگران وزیر خزانہ
کیپشن: image by facebook

کراچی : نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہیں جارہے اگر ایمنسٹی نہ آتی تو خسارہ اور زیادہ ہوتا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس ملک کی معاشی نمو 5.8 رہنے کی توقع ہے، طلب کا دباؤ رسد سے بڑا ہے جبکہ سرمایہ کاری کی طلب 15.6 فیصد ہے جسے دوگنا ہونا چاہیئے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبے ترقی کررہے ہیں، لیکن سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ نہیں ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:منی لانڈنگ کیس، حسین لوائی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
 
 
نگراں وزیر خزانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور نگراں حکومت کے اختیار بہت محدود ہیں، شہری مہنگی گاڑیاں منگوا رہے ہیں، تین تین موبائل فون استعمال کررہے ہیں، عوام کو بھی ملک کے بارے میں سوچنا چاہیئے، سب کام حکومت نے نہیں کرنا۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ سب کہتے ہیں کہ ایکسچینچ ریٹ کو مستحکم کیا جائے، ڈالر کا ریٹ مارکیٹ فورسز طے کرتی ہیں اگر حکومت یہ کام کرنے لگے تو  اس کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور اس کے لیے حکومت کے پاس ڈالر ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:پاکستانی معیشت کی شرح نمو میں کمی متوقع
 
 
نگراں وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ لوگ کہتے ہیں ہم ٹیکس کم کریں، ٹیکس کم کرنا نگراں حکومت کے اختیار میں نہیں ہوتا، پاکستان کی مالی مشکلات کا حل جارحانہ انداز سے قومی وسائل کی ترقی میں ہے، پاکستان معاشی مشکلات کا سامنا کرنے والا اکیلا ملک نہیں ہے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک بھی معاشی مشکلات کا شکار  ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر ہمیں تین کے بجائے چھ مہینوں کے زرمبادلہ ذخائر سے کام کرنا چاہیئے، ورلڈ بینک اور ایشین آئی ایم ایف اور ڈویلپمنٹ بینک بھی پاکستان سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایمنسٹی نہیں آتی تو ملک کو مزید خسارہ ہوتا، عوام اور حکومت ٹیکس ادائیگی پر فیصلہ کرے گی، نئی حکومت آئے گی تو اس کا حل تلاش کرے گی۔