ایم کیو ایم کا سندھ میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ

ایم کیو ایم کا سندھ میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ
سورس: file photo

کراچی:متحدہ پاکستان کے کنوینئر عامر خان نے کہا ہے  کہ صوبہ بنانےکیلئےصوبائی اسمبلی سےدوتہائی اکثریت چاہیےہوتی ہے ،18ویں ترمیم میں صوبوں کو سارے اختیارات دےدیئےگئے، ایسی صورت میں18ویں ترمیم میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ ملکی سلامتی دفاعی اداروں سےجڑی ہے، دفاعی اداروں کی ضرورت صوبہ پوری کرتا ہے، ملکی سلامتی کیلئےضروری ہے کہ وفاق فوری سندھ میں گورنر راج لگائے تاکہ ان دشمن عناصر سےچھٹکارا مل سکے۔

متحدہ پاکستان کے کنوینئر نے ایک بار پھر صوبے میں نئی مردم شماری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہرفرد کہتا ہے کہ اس شہرکی آبادی تین کروڑسےزائدہے مگر اسے ٹھیک طرح سے نہیں گِنا گیا، کراچی میں زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے لئے کم وبیش چالیس لاکھ جعلی ووٹوں کا اندراج کیا گیا، یہ 40 لاکھ ووٹ دھاندلی کیلئےاستعمال کئے جاتے ہیں، یہ پوری ایک پلاننگ ہے کوئی ماسٹرمائنڈہے۔

عامر خان نے مزید کہا کہ جمہوریت کےلبادےمیں ملک دشمن لوگ اقتدار میں آتےہیں، ایف آئی اےکی رپورٹ میں ہمارےدعویٰ سچ ہونے کاثبوت ہے، 50سے60فیصدتک نادراکا عملہ کرپشن میں ملوث پایاگیا، نادراکےعملے کی تحقیقات ہونی چاہیے، دہشتگردوں کےبھی شناختی کارڈبنائےگئےہیں، ایف آئی اےرپورٹ کےبعدسندھ حکومت کاکرپٹ چہرہ بےنقاب ہوچکا۔

پریس کانفرنس میں عامر خان نے مرتضیٰ وہاب کی بطور ایڈمنسٹریٹر کراچی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سیاسی ایڈمنسٹریٹر اپنی پارٹی کو ہی فائدہ پہنچائے گا، سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی دھاندلی کا ہی طریقہ ہے، ایک غیر جانبدار کو آدمی کو سیاسی ایڈمنسٹریٹر لگایا جائے۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی محمد حسین کا کہنا تھا کہ مرتضی وہاب کو کراچی بہتری کیلئے نہیں بلکہ بلدیاتی اداروں میں اندرون سندھ سے لائے افسران کو مضبوط کرنے کے لئے لایا جارہا ہے۔