جے یو آئی سندھ کا پیپلز پارٹی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ  

JUI Sindh decides to launch a movement against PPP
کیپشن: فائل فوٹو

لاڑکانہ: جمعیت علمائے اسلام سندھ نے صوبے کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام سندھ کی مجلس عاملہ نے پیپلز پارٹی مخالف تحریک کی منظوری دے دی ہے۔ جے یو آئی کے صوبائی رہنما راشد محمود سومرو کا لاڑکانہ پریس کلب میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنی تحریک کا رخ وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی نااہل حکومت کی طرف موڑ رہے ہیں۔

علامہ راشد سومرو نے کہا کہ سندھ میں کرپشن، لوٹ مار، تعلیم کی تباہ حالی اور صحت کی مخدوش حالت پر احتجاج ہوگا۔ اس کے علاوہ تباہ حال زراعت، حکمرانوں کی طرف سے پانی کی چوری اور سندھ کی زمینوں کو بیچنے کا معاملہ احتجاج میں اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے قبائلی تصادم سٹریٹ کرائم لوڈشیڈنگ ودیگر علاقائی لوکل شوز احتجاج کا حصہ ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کے خلاف شروع ہونے والی تحریک چار مرحلوں پر مشتمل ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں سندھ بھر میں ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں 17 جون کو پریس کلب کے سامنے مظاہرے ہونگے۔ دوسرے مرحلے میں 29 جولائی PDM کراچی کے جلسے کو سندھ کے مسائل کو اجاگر کیا جائے گا۔ تیسرے مرحلہ میں تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں سندھ حکومت کے خلاف عوامی جلسے منعقد کیے جائیں گے۔

جے یو آئی رہنما نے کہا کہ آخری مرحلے میں گھوٹکی تا کراچی وزیراعلیٰ ہائوس تک لانگ مارچ ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بحریہ ٹائون کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والی قوم پرست قیادت کو فوری آزاد کیا جائے اور جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔

علامہ راشد سومرو کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران پرامن مظاہرین پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ سندھ کی زمینوں کو مزید بیچنے نہیں دیا جائے گا۔ بحریہ ٹائون واقعے کی اصل ذمہ دار سندہ حکومت ہے۔