توہین رسالت کی جسارت مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت ہے ، آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام

توہین رسالت کی جسارت مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت ہے ، آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام

مظفرآباد: توہین رسالت کی جسارت مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت ہے ،سوشل میڈیا پاکستان ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں ہے ،پی ٹی اے سوشل میڈیا میں توہین رسالت کے پیجز کو مٹا دے ،سوشل میڈیاکے ذریعے بے حرمتی کا مستقل سد باب کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام مظفرآباد ڈویژن کے امیر مولانا قاضی منظور الحسن ،مفتی محمد اختر ،مولانا محمود الرحمن ،مولانا عبدالمالک صدیقی ایڈوکیٹ،علامہ عطاء اللہ علوی ،مولانا نذر الدین ،مولانا طیب منظور سمیت دیگر نے کیا۔

مولانا قاضی منظور الحسن نے سوشل میڈیا میں توہین آمیز صفحات پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالت کی جسارت دوارب مسلمانوں کی اجتماعی دل آزاری ہے ۔ توہین رسالت ایسی مذہبی دہشت گردی ہے جس کا مسلمان شکار ہیں علماء کرام نے کہا ہے توہین رسالت کی جسارت عالمی استعماری طاقتوں کی انتہاپسندی ہے ،جسے مسلمان مستردکرتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے مسلمان ناموس رسالت سے غافل نہیں ہوسکتے،یہ ان کے ایمان کا لازمی جز ہے ،عالمی کفر باربارمسلمانوں کو توہین رسالت کے ذریعے مشتعل کرنے کے لیے کوشاں ہے ،سوشل میڈیا میں توہین رسالت کے صفحات کے پس پردہ ایک مستقل گستاخوں کی لابی متحرک ہے ،یہ ایک طرح کی ارتدادی سرگرمیاں ہیں جن کا مقصد مسلمانوں کو مرتد بنا کر انہیں ایمان سے محروم کرنا ہے۔ پاکستان میں کھلے عام ارتدادی سرگرمیوں میں ناکامی کے بعدمشنریوں نے انٹرنیٹ پر ارتدادی سرگرمیوں کے ڈیرے ڈال لیے ہیں، ان شاء اللہ علماء کرام کی موجودگی میں انٹرنیٹ پر بھی ان کی ایک نہیں چلنے دی جائے گی۔

علماء کرام نے کہا ہے آزادکشمیر کی تمام دینی جماعتیں اس معاملے میں ایک متفقہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ پوری قوم کے جزبات کی ترجمانی ہوسکے ،علماء کرام نے کہا کہ توہین رسالت کوئی معمولی نہیں یہ ایمان کا معاملہ ہے ،اس لیے اس کے خلاف ایمانی ردعمل کا اظہار ضروری ہے ،اس سلسلے میں آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام ہفتہ تحفظ و استحکام پاکستان 18مارچ تا 24مارچ منا رہی ہے۔

انہوں نے جماعتی کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ ضلعی ،تحصیل ،اور یونین کونسل و گاوں کی سطح پر ہفتہ تحفظ واستحکام پاکستان کے مقاصد سے عوام کو آگاہ کیا جائے ،انہوںنے کہا ہے کہ24مارچ جمعہ المبارک تحفظ ناموس رسالت و تحفظ پاکستان کے طور پر منایا جائے گا ۔

مصنف کے بارے میں