ن لیگ کے میاں ضیاء الرحمان جعلی ڈگری کیس میں ہائی کورٹ سے نااہل قرار

 ن لیگ کے میاں ضیاء الرحمان جعلی ڈگری کیس میں ہائی کورٹ سے نااہل قرار

مانسہرہ:  صوبہ خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ کا گڑھ سمجھے جانے والے ضلع مانسہرہ میں مسلم لیگ’’ن‘‘ کی ایک اور وکٹ گر گئی۔ وفاقی وزیر حج و اوقاف سردار محمد یوسف کے دست راست اور ضلع مانسہرہ کے حلقہ پی کے 54بالاکوٹ سے ممبرصوبائی اسمبلی میاں ضیاء الرحمان جعلی ڈگری کیس میں ہائی کورٹ سے نااہل قرار دے دیئے گئے۔ جبکہ نااہل قرار دیئے جانے والے ممبر صوبائی اسمبلی میاں ضیاء الرحمان نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع مانسہرہ کے حلقہ پی کے 54بالاکوٹ مانسہرہ 2سے مسلم لیگ’‘ن‘‘ کے میاں ضیاء الرحمان رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ جن کے خلاف ان کے مخالف پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق ضلع ناظم سید احمد شاہ اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے مظہر علی قاسم نے نااہلی کی درخواست الیکشن ٹریبونل میں دائرکرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ میاں ضیاء الرحمان نے سال 2008 ؁ء کے انتخابات میں ایف اے کے مساوی قرار دی جانے والے شہادت العالیہ کی سند جمع کروائی تھی۔

الیکشن ٹریبونل نے سید احمد شاہ اور سید مظہر قاسم کی درخواست پر کاروائی کرتے ہوئے متعلقہ مدرسہ سے سند کی تصدیق کے لئے رابطہ کیا اور مدرسہ سے تصدیق کے بعد سند جعلی ثابت ہونے پر الیکشن ٹریبونل نے میاں ضیاء الرحمان کو 23اکتوبر2013 ؁ء کو نااہل قرار دے کر حلقہ میں انتخابات کا اعلان کیا۔

میاں ضیاء الرحمان نے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیا اورسپریم کورٹ نے 27 جنوری 2014 ؁ء کو الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے میاں ضیا الرحمان کی رکنیت بحال کر دی۔سپریم کورٹ میں زیر سماعت سید احمد شاہ کی رٹ پٹشن عدالت نے ٹیکنیکل بنیادوں پر خارج کر دی اور اس فیصلے کے بعد سید احمد شاہ کی جانب سے سید نادر شاہ اور مظہر قاسم نے دوبارہ میاں ضیاء الرحمان کی نااہلی کے لئے عدالت سے رجوع کیا۔

میاں ضیاء الرحمان نے پشاور ہائی کورٹ بنچ ایبٹ آباد پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس کی منتقلی کی استدعا کی اور ان کا مقدمہ ایبٹ آباد سے پشاور ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا۔ میاں ضیاء الرحمان کے خلاف جعلی ڈگری کیس نااہلی کے مقدمہ میں عدالت میں فریقین کے وکلاء نے دلائل پیش کئے اور گذشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے مسلم
لیگ ’’ن‘‘ کے منتخب ہونے والے ممبر صوبائی اسمبلی میاں ضیاء الرحمان کو جعلی ڈگری کیس میں قصور وار ٹھہراتے ہوئے ان کی نااہلی کا حکم صادر کر دیا۔

تاہم پشاور ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلہ کے آمد سے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں نے فیصلے کو حق و سچ کی فتح قرار دیا۔ جبکہ نا اہل قرار دیئے جانے مسلم لیگ’’ن‘‘ کے میاں ضیاء الرحمان نے نااہلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے سپورٹروں کے ذریعے سوشل میڈیا پر پیغامات کی بھرمار شروع کر دی ہے اور واضح کیا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ نے پہلے بھی اہل قرار دیا تھا اور اب بھی فتح ان کا مقدر بنے گی۔

مصنف کے بارے میں