اگر ہم اپنے کھانوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو شامل کرلیں تو آلودگی کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے

اگر ہم اپنے کھانوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو شامل کرلیں تو آلودگی کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے

اگر ہم اپنے کھانوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو شامل کرلیں تو آلودگی کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے

نیویارک: فضائی آلودگی سے اس وقت تمام دنیا پریشان ہے اور اس کی وجہ سے سانس، جلدی اور دیگر بیماریاں پیدا ہورہی ہیں لیکن سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ اگر اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال بڑھایا جائے تو آلودگی کے منفی اثرات سے بچاجاسکتا ہے.

اگر ہم اپنے کھانوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو شامل کرلیں تو آلودگی کے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈمچھلی کے تیل، السی اور بھنگ میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ میساچیوسٹز جنرل ہسپتال میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اومیگا تھری سے جسمانی سوزش کے ساتھ آکسی ڈئیویٹ تناﺅ کم کرنے میں مدد ملتی ہے اورآلودگی سے ہونے والے نقصان کو 30سے 50فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ تحقیق کار ڈاکٹر جِنگ کانگ کا کہنا ہے کہ چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اومیگاتھری کی وجہ سے جسمانی سوزش میں کمی آتی ہے۔

”انسانوں پر بھی اس کے ایسے ہی اثرات مرتب ہوں گے اور اگر ہم اپنی خوارک میں ایسی غذائیں شامل کرلیں جن میں اومیگا تھری پایا جائے تو فضائی آلودگی کے نقصانات کم کرنے میں مدد ملے گی۔“اس کا کہنا ہے کہ نہ صرف فضائی آلودگی بلکہ آپ اومیگا تھری کی وجہ سے دیگر مسائل پربھی قابو پاسکتے ہیں۔اس کا مزید کہنا تھا کہ دن میں دو سے چار گرام تک اومیگاتھری فیٹی ایسڈ کی مقدار صحت مند رہنے کے لئے کافی ہے۔”ہم فضائی آلودگی کو ایک دم ختم یا کم نہیں کرسکتے لیکن اس سے بچنے کے لئے تدابیر اختیار کرسکتے ہیں۔“