برطانیہ میں کورونا کی ایک اور قسم سے شہریوں میں خوف و ہراس

برطانیہ میں کورونا کی ایک اور قسم سے شہریوں میں خوف و ہراس
کیپشن: برطانیہ میں کورونا کی ایک اور قسم سے شہریوں میں خوف و ہراس
سورس: file

بریڈفورڈ : برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں ایک اور نئی قسم کے کورونا وائرس کے انکشاف سے کمیونٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ برطانیہ میں اس نئے وائرس جسے برازیلین پی ون کا نام دیا گیا ہےکے اس وقت چار کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک کا تعلق بریڈفورڈ سے ہے ۔

پبلک ہیلتھ آف انگلینڈ کے مطابق ڈسٹرکٹ بریڈفورڈ میں یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب 14 فروری کو ایک شخص برازیل سے پیرس کے راستے سفر کرتا ہوا واپس بریڈفورڈ پہنچا تھا اور گذشتہ ماہ کے آخر میں اس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا ،اس حوالے سے پی ایچ ای نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹریسنگ ٹیمیں رابطے میں ہیں اور متاثرہ شخص سے قریبی رابطہ کرنے والے افراد کو آئسولیٹ اور ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا ہے دیگر تین کیسز ساؤتھ گلوسٹر شائر میں پائے گئے تھے اور بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں اس سے پہلے پائے جانے والے ان دو کیسزسے قریبی یا گھریلو رابطے تھے۔

اسکاٹ لینڈ میں بھی تین برازیلین کیسز کی نشاندہی کی گئی ہے ۔اسکاٹ لینڈ میں یہ تینوں کیسز آئل فرم میں کام کرنے والوں میں ہوئے ہیں جو پیرس اور لندن کے راستے برازیل سے اپنے اہل خانہ کے پاس لوٹ رہے تھے۔ ہیلتھ حکام ان تمام مسافروں کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہیتھرو سے آبڈین جانے والی پرواز میں تھے۔

 مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز بریڈفورڈ کونسل نے کوویڈ ۔19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوشش کے حوالے حکومت سے اہم سوالات کئے، ڈسٹرکٹ بریڈفورڈ میں اگر چہ انفیکشن کی شرح کم ہو رہی ہے لیکن برطانیہ کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں یہ رفتار بہت سست ہے کیونکہ بریڈ فورڈ کے بیشتر حصے اب بھی انفیکشن کی سب سے زیادہ شرح رکھنے والے 10 سرفہرست مقامی اتھارٹی والے علاقوں میں شامل ہیں۔

بریڈفورڈ کونسل کے پبلک ہیلتھ چیف نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ بریڈفورڈ اور برطانیہ کے مختلف حصوں میں برازیلین کوویڈ 19 کی دریافت کے بعد تمام احتیاطی تدابیراختیار کرلی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمیونٹی اس وائرس کو روکنے کے لیے حکومتی گائیڈ لائن اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرےاور لاک ڈاؤن کی پابندیوں کا خیال رکھتے ہوئے اندرون اور بیرون ملک غیر ضروری سفر سے اجتناب کرے ۔