اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زرعی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زرعی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی
کیپشن: وزیراعظم کے امدادی پیکج میں ایس ایم ایز کیلئے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے زراعت کو ترقی دینے اور کسانوں وکاشت کاروں کو معاونت فراہم کرنے کے سلسلے میں کئی ارب روپے مالیت کے پیکج کی منظوری دے دی۔


وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں زراعت کوترقی دینے اور کسانوں وکاشت کاروں کو معاونت فراہم کرنے کے سلسلے میں کئی ارب روپے مالیت کے پیکج کی منظوری دی گئی۔

پیکج کے تحت کسانوں کوکھاد پر زرتلافی دیا جائے گا، زرعی قرضوں پرشرح سود میں کمی لائی جائے گی، کاٹن سیڈز اور سفید مکھی کے خاتمے کیلئے کیڑے مار ادویات کی خریداری اورمقامی طور پر تیار کردہ ٹریکٹروں پرسیلز ٹیکس میں سبسڈی اس پیکج کا حصہ ہے۔


زرعی پیکج چھوٹے اوردرمیانہ درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) اور زرعی شعبہ کیلئے کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے وزیراعظم کے 1200 ارب روپے سے زائد مالیت کے امدادی پیکج کا حصہ ہے۔


وزیراعظم کے امدادی پیکج میں ایس ایم ایز کیلئے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ زرعی پیکج میں  کسانوں کو کھادوں کی خریداری پر37 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ 

ای سی سی نے ایس ایم ایز کے شعبہ کو بالواسطہ طریقے سے کیش معاونت کے ضمن میں 50 ارب روپے کے پیکج کی پہلے ہی منظوری دے دی ہے، اس کے تحت 35 لاکھ افرادکو پری پیڈ بجلی کی سہولت دی جارہی ہے۔

وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر جو پیکج تیار کیا ہے، اس میں کسانوں کوکھادوں کی خریداری پر37 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔

زرعی پیکج کے تحت زرعی قرضوں پر مارک اپ میں کمیکیلئے 8.8 ارب روپے اورکاٹن سیڈز وسفید مکھی کے خاتمے کیلئے کیڑے مارادویات پر سبسڈی کے ضمن میں بالترتیب 6 ارب اور 2.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 

اس پیکج میں ایک سال کی مدت کیلئے مقامی طورپرتیارکردہ ٹریکٹروں پر سیلز ٹیکس کی مد میں 2.5 ارب روپے کا زرتلافی شامل ہے۔