وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، فلسطین کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، فلسطین کی صورتحال پر تشویش کا اظہار
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مسجد اقصیٰ پر حملے، فلسطین میں انسانی المیے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانا تمام عالمی و انسانی حقوق کے منافی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اسرائیلی افواج کی طرف سے مسلسل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانا تمام عالمی و انسانی حقوق کے منافی ہے،وزیرخارجہ نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران مشترکہ اعلامیہ کا بھی حوالہ دیا۔
 ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ نے فلسطین کے حل اورخود مختار ریاست کے قیام کیلئے پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے بھی فلسطین کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور فلسطین کی صورتحال پرسعودی عرب کے اقدامات سے شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کی طرف سے آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد میں کردار کو سراہا۔ اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کے ساتھ بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا جس دوران دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ سفاک اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر پانچویں روز بھی حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں 27 بچوں سمیت اب تک 122 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں 7 اسرائیلی مارے جا چکے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے پیر سے شروع ہونے والے حملے جمعہ کو پانچویں دن بھی جاری ہیں اور مزید شہادتوں کے بعد مجموعی طور پر شہداءکی تعداد 122 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کم از کم 600 افراد زخمی ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والوں میں 27 بچے بھی شامل ہیں۔ 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والی خاتون اور ان کے تین بیٹوں کی لاشیں بھی ملبے سے برآمد کر لی گئی ہیں جبکہ اسرائیل کے فضائی حملوں اور شدید زخمیوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔