30 لاکھ تارکین وطن ملک بدر کیے جائیں گے: ڈونلڈ ٹرمپ

30 لاکھ تارکین وطن ملک بدر کیے جائیں گے: ڈونلڈ ٹرمپ

نیویارک:امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات جیتنے کے بعد اپنے ارادوں کو ظاہر کرنا اور ان پر عمل کرنے کا طریقہ کار بتانا شروع کر دیاہے۔گزشتہ روز صدر ٹرمپ نےایک نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ  وہ ابتدائی طور پر 30 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کریں گے یا پھر انھیں جیلوں میں ڈال دیں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے  کو ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں، گینگسٹروں اور منشیات فروخت کرنے والے پناہ گزینوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔نو منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کیے اپنے ایک اور وعدے کی تصدیق کی کہ وہ میکسیکو کے ساتھ متصل سرحد پر دیوار تعمیر کروائیں گے۔ تاہم ان کے اس وعدے میں کچھ حد تک تبدیلی آئی ہے۔

گذشتہ منگل کو رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کو شکست دی تھی جس نے تجزیہ کاروں کو حیران کر دیا تھا، کیونکہ اکثریت کو امید تھی کہ ہلیری کلنٹن امریکی صدراتی انتخاب جیت جائیں گی۔ڈونلڈ ٹرمپ اب آئندہ سال 20 جنوری کو اس وقت اقتدار سنبھالیں گے جب موجودہ صدر باراک اوباما کی صدارتی مدت مکمل ہو جائے گی۔

آٹھ نومبر کو ہونے والے انتخابات میں کانگریس کے دونوں ایوان میں بھی رپبلکن جماعت نے اکثریت حاصل کر لی ہے۔امریکہ میں اس وقت تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ غیر رجسٹرڈ تارکین وطن موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر میکسیکو سے آئے ہیں۔جب ٹرمپ سے میکسیکو کی سرحد کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’دیوار تو سرحد کے بعض حصوں کے لیے مناسب ہے لیکن بعض حصوں میں باڑ بھی لگائی جا سکتی ہے۔‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’ایک بار سرحد کو محفوظ بنا دیا جائے تو دیگر غیر رجسٹرڈ تارکین وطن کا جائزہ لیا جائے گا۔‘

یاد رہے کہ نو منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی بنائی ہوئی دیوار ایک ہزار میل تک پھیلی ہو گی اور بچ جانے والے حصے میں قدرتی رکاوٹیں بقیہ کام کریں گی۔