ڈھائی کروڑ روپے میں اپنا ذاتی اُڑن کھٹولہ ’’جیٹ پیک‘‘ خریدیے

برطانوی موجد نے ایک مختصر اور جدید اڑن مشین بنانے کے بعد اسے تجارتی پیمانے پر فروخت کا اعلان کردیا ہے لیکن اس کی قیمت ڈھائی کروڑ روپے سے کچھ زائد ہے اور پہلی کھیپ اپریل 2017 میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی لیکن اسے بہت چھان پھٹک کے بعد اہل افراد ہی خرید سکیں گے

ڈھائی کروڑ روپے میں اپنا ذاتی اُڑن کھٹولہ ’’جیٹ پیک‘‘ خریدیے

لندن: برطانوی موجد نے ایک مختصر اور جدید اڑن مشین بنانے کے بعد اسے تجارتی پیمانے پر فروخت کا اعلان کردیا ہے لیکن اس کی قیمت ڈھائی کروڑ روپے سے کچھ زائد ہے اور پہلی کھیپ اپریل 2017 میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی لیکن اسے بہت چھان پھٹک کے بعد اہل افراد ہی خرید سکیں گے۔یہ جیٹ پیک آسٹریلیا کے سابق کمرشل پائلٹ ڈیوڈ میمان کی اختراع ہے جنہوں نے قابل انجینیئروں کی مدد سے ایک شخص کو ہوا میں بلند کرنے والا جیٹ پیک سسٹم بنایا ہے۔ اپنے پہلے مظاہرے میں ڈیوڈ نے چار منٹ تک 100 فٹ کی بلندی پر پرواز کی تھی اور مشرقی لندن میں دریائے ٹیمز کے قریب اس کا عملی مظاہرہ کیا تھا۔

اس کے بعد ڈیوڈ نے جیٹ پیک ایوی ایشن نامی کمپنی کی بنیاد رکھی جس کا مقصد عوام کو جیٹ پیک فروخت کرنا ہے اورایک مقابلے کا انعقاد بھی کیا ہے جس کے تحت عام افراد بھی جیٹ پیک خود اڑاسکیں گے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ امریکی اسپیشل افواج کے لیے بھی وہ ایک طاقتور جیٹ پیک تیار کررہی ہے۔

اس میں دو چھوٹے جیٹ انجن لگائے گئے ہیں جنہیں جوائے اسٹک کے ذریعے قابو کیا جاسکتا ہے۔ ان کی کمپنی کراؤڈ فنڈنگ سے 3 لاکھ 70 ہزار ڈالر کے ہدف میں سے صرف 45 ہزار ڈالر ہی جمع کرچکی ہے۔ اس سے جیٹ پیک کا الیکٹرک ورژن بنایا جائے گا جس کی قیمت ڈھائی لاکھ ڈالر رکھی گئی ہے۔ جیٹ پیک 350 پونڈ وزن اٹھا کر 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتا ہے۔

ڈیوڈ کے مطابق وہ جیٹ پیک سے 400 سے زائد پروازیں کرچکے ہیں اور ان کے مطابق یہ بالکل محفوظ ہے۔