ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار

ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار
ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار
ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار
ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار
ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار
ایپل کمپنی نئے تنازعات و مشکلات کا شکار

نیویارک:ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزاسٹائن نے حال ہی میں ٹیکساس میں ہونے والی فائرنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ میں ایپل کمپنی کے تیار کردہ مختلف گیجٹس استعمال کئے گئے۔ 

ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزاسٹائن نے ایپل کمپنی کے خلاف معاملے کی سماعت کے دوران حال ہی میں ٹیکساس میں ہونے والی فائرنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ میں ایپل کمپنی کے تیار کردہ مختلف گیجٹس استعمال کئے گئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایپل نے اس سلسلے میں اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس ایسا کوئی ذریعہ نہیں تھا جس  سے وہ ٹیکساس میں فائرنگ کرنے والے ڈیوڈ کے فون کو ان لاک کرسکتی تھی۔

فائرنگ کا ملزم ڈیون کیلی پر 26 افراد کے قتل کا الزام تھا جس کے بعد اس نے خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ واقعہ کے بعد بہت سے لوگوں نے ایف بی آئی تک یہ معاملہ پہنچایا تو اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ فائرنگ کرنے والے نے آئی فون کا استعمال کیا تھا جسے ایپل والوں نے تیار کیا تھا۔

سی این این کا کہنا ہے کہ شکایات ملنے کے باوجود ایپل کے خلاف کوئی خاص کارروائی نہیں کی گئی ہے کیونکہ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بروقت متحرک ہوجاتے تو یہ واقعہ پیش نہ آتا اس لئے واقعہ کی ذمہ داری ایپل پر عائد نہیں کی جاسکتی۔