اب تک بڑی عالمی خبر،عالمی طاقتوں نے پاکستان کے خلاف محاذ بنا لیا

اب تک بڑی عالمی خبر،عالمی طاقتوں نے پاکستان کے خلاف محاذ بنا لیا

تہران:ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے متعلق عالمی طاقتوں کا کہنا کہ وہ جوہری معاہدے کی پاسداری کریں گئے اس پہلے امریکی صدر نے ایرا ن کو دھمکی دی تھی کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے جا رہے ہیں ۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اس پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ 'ہمارے مشترکہ قومی اور سلامتی مفاد میں ہے۔' یورپی یونین نے کہا ہے کہ کوئی ملکِ واحد ایک قابلِ عمل معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا۔

شاید انھیں معلوم نہیں ہے کہ یہ معاہدہ صرف ایران اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ معاہدہ نہیں ہے۔ادھر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی حکومت کو ’جنونی‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدہ جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کو اپنے خطاب میں ایران پر دہشت گردی کی معاونت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی۔انھوں نے کہا کہ ایران نے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

البتہ بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران سنہ 2015 میں ہونے والے معاہدے کے بعد سے جوہری پروگرام کو بند کرنے پر مکمل طور پر عمل پیرا ہے۔تاہم صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ انتہائی نرم ہے اور ’ایران کئی مرتبہ اس کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔امریکی صدر کے مطابق ’ایران موت، تباہی اور افراتفری پھیلا رہا ہے۔

ایران کا جوہری معاہدہ ،عالمی طاقتوں نے امریکی اقدام کی مخالفت کر دی

امریکی کانگریس کے مطابق امریکی صدر کو ہر تین ماہ کے بعد ایران سے کیے گئے جوہری معاہدے میں اس بات کی تصدیق کرنا پڑتی ہے کہ ایران شرائط پر عمل کر رہا ہے۔ اس سے پہلے صدر ٹرمپ دو مرتبہ اس کی تصدیق کر چکے ہیں لیکن تیسری بار انھوں نے ایسے کرنے سے انکار کر دیا۔

ان کی تصدیق کی مدت اتوار کو ختم ہو رہی ہے۔معاہدے کی توثیق نہ ہونے کے بعد کانگریس کو 60 دنوں میں یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ معاہدہ ختم کریں یا نہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا ’میں بطور صدر کسی بھی وقت ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے میں اپنی نمائندگی ختم کر سکتا ہوں۔امریکی صدر نے کہا ’ایران معاہدے پر پوری طرح عمل نہیں کر رہا جبکہ پابندیاں اٹھائے جانے سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔