برطانیہ میں دکاندار کے اکاونٹ میں غلطی سے 7 لاکھ پانڈ منتقل

برطانیہ میں دکاندار کے اکاونٹ میں غلطی سے 7 لاکھ پانڈ منتقل

لندن: برطانیہ میں دکاندار کے اکاونٹ میں غلطی سے 7 لاکھ پانڈ منتقل ہوگئے جس میں سے اس نے دو لاکھ پاونڈ خرچ کرڈالے تاہم اسے گرفتار کرلیا گیا۔

برطانیہ کے شہر لیسیسٹر سے تعلق رکھنے والے ایک دکاندار کے اکانٹ میں غلطی سے 7 لاکھ برطانوی پانڈ منتقل ہوگئے، یہ رقم اکتوبر  2014 سے اکتوبر 2016 کے درمیان منتقل ہوئی جو اے ٹی ایم کمپنی ڈی سی پے منٹس کی جانب سے ایک وولورہیمپٹن کے ایک جواخانہ (کیسینو) کے اکا ؤنٹ میں منتقل ہونا تھی۔کمپنی کی جانب سے ایک معمولی سی غلطی کی وجہ سے یہ تمام رقم 2 سال تک سندیپ سنگھ کے اکاونٹ میں منتقل ہوتی رہی اور اس نے واقعے کی کوئی رپورٹ درج نہ کی بلکہ وہ خاموشی سے یہ رقم خرچ کرتا رہا۔

سندیپ سنگھ نے اس رقم سے ایک گھر خریدا اور 80 ہزار پاونڈ رقم اپنے آبائی ملک بھارت بھی بھیجی تاہم رقم بھیجنے والے کو جب اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے واقعے کی رپورٹ پولیس میں درج کی جس کے بعد سندیپ سنگھ  کو   گرفتار  کر لیا   گیا۔

پولیس نے ملزم کو حراست میں لینے کے بعد اس کا بینک اکاونٹ بھی منجمد کردیا جس میں اس وقت 5 لاکھ پاونڈ کی رقم موجود تھی۔ بعد ازاں ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے سندیپ سنگھ کو جرم کی پاداش میں ایک سال قید  کی سزا سناتے ہوئے کہا  کہ واضح طور پر یہ رقم آپ کی نہیں تھی اس لیے آپ کو فوری طور پر بینک کو بتانا چاہیے تھا۔

مصنف کے بارے میں