خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع
کیپشن: جیل میں ایک ہفتے سے بیمار ہوں اور بلڈ ٹیسٹ کروائے گئے ہیں ٹائیفائیڈ کی تشخیص ہوئی ہے، سعد رفیق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جیل میں بیمار ہو گئے۔ احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیرا گون ہاوسنگ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو عدالت میں پیش کیا۔

دورانِ سماعت عدالت نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو روسٹرم پر بلا لیا۔ خواجہ برادران کی جانب سے ایڈووکیٹ اشتر اوصاف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران کے خلاف جو ریفرنس نیب نے پیش کیا اس کی بنیاد غلط ہے۔ نیب حکام نے ریفرنس حقائق کے برعکس دائر کیا ۔ ایس ای سی پی اور کمپنی ایکٹ کا جائزہ لینے کے بعد ریفرنس فائل نہیں کیا گیا، کمپنی ایکٹ 2017 کے مطابق یہ ریفرنس نیب کے حدود میں نہیں آتا۔

اشتر اوصاف نے مزید کہا کہ ریفرنس دائر کرنے کی غلطی نیب سے ہوچکی ہے اور وہ غلطی کو چھپا رہے ہیں، قانون اور آئین کے مطابق بات کرنا ہمارا فرض ہے۔ پراسیکیوشن بھی قانون اور آئین کی بات عدالت میں کرے اور فرد جرم عائد کرنا بھی عدالت کا کام ہے اور فرد جرم کو ختم کرنا بھی عدالت کا اختیار ہے۔

عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ جیل میں ایک ہفتے سے بیمار ہوں۔ بلڈ ٹیسٹ کروائے گئے ہیں ٹائیفائیڈ کی تشخیص ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ کیس میں گزشتہ برس دسمبر میں ضمانت منسوخ ہونے کے بعد خواجہ برادران کو لاہور ہائیکورٹ سے گرفتار کیا تھا۔