پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ممبر منتخب

پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ممبر منتخب

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو دوبارہ تین سال کے لیے انسانی حقوق کونسل کا ممبر منتخب کر لیا گیا ہے۔

نیویارک میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستان سمیت تین دیگر ملکوں کا انتخاب بھی کیا گیا جن میں چین، نیپال اور مالدیپ شامل تھے۔ پاکستان نے 169 ووٹ حاصل کیے۔ خیال رہے کہ پاکستان پانچویں دفعہ ہیومن رائٹس کمیٹی کا ممبر منتخب ہوا ہے۔ پاکستان 2021ء سے 2023ء کی مدت کے لیے انسانی حقوق کونسل میں پانچویں مدت کے لیے انتخاب لڑ رہا تھا۔ پاکستانی سفیر منیر اکرم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ ہماری محنت کا نتیجہ ہے کہ اب پاکستان کا سوفٹ امیج پوری دنیا میں ابھر رہا ہے۔

ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اتنی کثیر تعداد میں ووٹوں کا ملنا عالمی سطح پر پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے آواز بلند کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ہماری درخواست پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نہ صرف نوٹس لیا بلکہ ان مظالم کو رپورٹس کی شکل میں مرتب کیا اور بھارت کے غیر قانونی اقدام کا پردہ چاک کیا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے پلیٹ فارم پر مقبوضہ کشمیر کے باسیوں سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھاتا رہے گا۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل یو این او کا ایک ادارہ ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر انسانی حقوق کا تحفظ اور اس کا فروغ ہے۔ کونسل کے 47 ارکان ہیں جو تین سالہ مدت کے لیے علاقائی گروپوں کی اساس پر منتخب ہوتے ہیں۔ ادارے کا صدر دفتر جنیوا سوئٹزرلینڈ میں واقع ہے۔