لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کا ملبہ انتظامیہ نے ہسپتال کے چوکیدار پر ڈال دیا

لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کا ملبہ انتظامیہ نے ہسپتال کے چوکیدار پر ڈال دیا

ملتان: نشتر ہسپتال کی چھت سے ملنے والی لاشوں کے معاملے نے نیا رخ لے لیا ، لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کا ملبہ انتظامیہ نے ہسپتال کے چوکیدار پر ڈال دیا ۔

ترجمان نشتر ہسپتال کا کہنا ہے کہ مُردہ خانے کی چھت پر لاشوں کو چوکیدار نے کھلے آسمان تلے رکھا ، جس کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔

اسسٹنٹ پروفیسر سرجن نشر ہسپتال ڈاکٹر شفیق اللہ چودھری کہتے ہیں لاوارث لاشوں کو رکھنا ہماری پالیسی کا حصہ ہے ۔ طلبا کو پڑھانے کیلئے ڈیڈ باڈیز کو کمرے میں رکھا جاتا ہے لیکن چوکیدار نے غلطی کی کہ لاشوں کو چھت پر رکھ دیا ۔

ترجمان نشتر ہسپتال کے مطابق لاوارث لاشوں کو پولیس انتظامیہ نشتر ہسپتال لے کر آتی ہے ۔ لاوارث لاش کو 10 روز کے اندر متعلقہ ایس ایچ او نے واپس لے کر جانا ہوتا ہے ۔ نشتر ہسپتال کے فریزنگ روم میں صرف 36 ڈیڈ باڈیز رکھنے کی گنجائش ہے ۔

ادھر ، وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے حکم پر تحقیقات کے لئے سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر نے چھ رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ۔ کمیٹی تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔

مصنف کے بارے میں