پاکستان نے پیراگوئے میں چھٹے آئی پی یو عالمی اجلاس میں مسئلہ کشمیر اٹھایا

 پاکستان نے پیراگوئے میں چھٹے آئی پی یو عالمی اجلاس میں مسئلہ کشمیر اٹھایا

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت پر دباﺅ ڈالناچاہیئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ذریعہ کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے۔

انہوں نے یہ بات پیراگوئے میں ینگ پارلیمنٹرینز کی چھٹی آئی پی یو عالمی کانفرنس میں جرمن رکن پارلیمنٹ الریچ لیچٹی کی زیرصدارت ”نوجوانوں کو بااختیار بنانا“ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان فاشسٹ مودی حکومت کے بہادر کشمیری عوام پر ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے جارہے ہیں۔ سنٹرل میڈیا ڈیپارٹمنٹ ، پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس بی جے پی کے انتہا پسند نظریے کے ذریعہ ہندوستان کے نازی انداز اختیار کرنے سے نہ صرف علاقائی امن ، بلکہ عالمی امن کو بھی خطرے میں ڈال گیا ہے۔

فاشسٹ ہندو انتہا پسند مودی سرکار کو یہ جان لینا چاہئے کہ جب کوئی قوم آزادی کی جدوجہد کے لئے متحد ہوجاتی ہے اور اسے موت کا خوف نہیں ہوتا تو کوئی طاقت اسے اپنے مقصد کو حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر شاہ زیب درانی نے اجلاس کے دوران کشمیر سے متعلق بیانات دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے نوجوان پارلیمنٹیرینز نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے پوری اسمبلی (40 ممالک کے ممبران پارلیمنٹ) ایک منٹ کے لئے کھڑی ہوگئی۔

 فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین ، بچوں ، بوڑھوں اور بیماروں کو بے حد تکلیف ہو رہی ہے جو اسپتالوں اور دوائیوں اور کھانے کی اشیاءتک رسائی حاصل نہیں کرسکتے ۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیر کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کے باعث دو ایٹمی مسلح ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی حالات اور قریب قریب جنگ جیسے حالات کی طرف جا رہے ہیںلہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ، عالمی برادری بھارت پر دباو¿ ڈالے کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی ، کرفیو اٹھانے اور نوجوان لڑکوں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو کشمیر کو خصوصی حیثیت اور خود مختاری دینی چاہئے۔

سینیٹر فیصل نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست 2019 کو غیر قانونی اور یکطرفہ طورپرکارروائی کی ہے۔ اگرچہ ہندوستان کی کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں لیکن بھارت کی جانب سے حالیہ یکطرفہ کارروائیوں میں تمام حدیں پار کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ، ہندوستان کی طرف سے کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز بچوں ، خواتین اور نوجوانوں کو ہلاک کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں نسل کشی جاری ہے۔

\میڈیا میں بلیک آو¿ٹ ہے اور بھارتی افواج پیلٹ گنوں کا استعمال کررہی ہیں۔ ہر رات کے وسط میں نوجوان لڑکوں کو اغوا کر لیاجاتا ہے۔ ہندوستان نے اس خوبصورت وادی (جسے ہم زمین پر جنت کہتے ہیں) کو جیل میں تبدیل کردیا ہے۔