رشکئی اقتصادی زون خیبر پختونخوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، وزیراعظم

رشکئی اقتصادی زون خیبر پختونخوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، وزیراعظم
کیپشن: اس منصوبے سے خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو نوکریاں ملنے سے خوشحالی آئے گی، وزیراعظم۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کے تحت رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے قیام کیلئے ترقیاتی معاہدہ پر دستخط ہو گئے ہیں۔

ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے اس اہم معاہدہ پر دستخطوں کی تقریب وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں وزیراعظم عمران خان، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ اور چینی سفیر یاؤجنگ سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے قیام کیلئے ترقیاتی معاہدہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز کو ترقی دینے کے وژن کا عملی اقدام اور خوشحال و صنعتی پاکستان کی سمت میں ایک قدم ہے۔

پاکستان اورچین کی قربت کے باعث خصوصی اقتصادی زونز ایک دوسرے پر اقتصادی انحصار کو بڑھانے اور باہمی اقتصادی استفادہ کے حامل ہوں گے۔

خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ 2012ء کا سیکشن 13 وفاق (سرمایہ کاری بورڈ)، متعلقہ صوبہ اور خصوصی اقتصادی زون کے ڈویلپرز کو ڈویلپمنٹ ایگریمنٹ کا پابند بناتاہے۔ معاہدہ خصوصی اقتصادی زون کے قیام کیلئے روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔ جبکہ وفاق، متعلقہ صوبہ اور ڈویلپر خصوصی اقتصادی زون کی ترقی اوراسے کامیابی سے چلانے کا ذمہ دار ہے۔

رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا قیام پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سے عمل میں لایا جائیگا۔ اس ضمن میں خیبر پختونخوا اقتصادی زون ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی اور چائنا روڈ اینڈ بریج کارپوریشن مل کر کام کریں گے۔

ایک ہزار ایکڑ پر محیط رشکئی خصوصی اقتصادی زون کے قیام پر 128 ملین ڈالر کی لاگت آئیگی۔ 6 اگست 2019ء کو اسے خصوصی اقتصادی زون کی حیثیت ملی جبکہ اپریل 2019ء میں رعایتی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔

سرمایہ کاری بورڈ نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کو راغب کرنے، خیبر پختونخوا کی جامع ترقی، ملازمت کے مواقع فراہم کرنے، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اس خصوصی اقتصادی زون کے قیام کیلئے کام کیا۔

سی پیک روٹ کے پہلے جنکشن ہونے کے ناطہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کو مسابقتی اہمیت حاصل ہے اور یہ غیر ملکی بالخصوص چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی وسیع استعداد رکھتا ہے۔

رشکئی اقتصادی زون کو کامیاب بنانے کیلئے وفاقی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 1.8 ارب روپے کا وعدہ کیا ہے۔ اس فنڈ سے اقتصادی زون کو 210 میگاواٹ بجلی اور 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائیگی۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں رہے۔ رشکئی اقتصادی زون خیبر پختونخوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ افغانستان میں امن سے سینٹرل ایشیا تک تجارت شروع ہو جائے گی۔ اس منصوبے سے خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو نوکریاں ملنے سے خوشحالی آئے گی۔ انڈسٹری لگنے سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔

عمران خان نے امید ظاہر کی کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون ترقی کی شروعات ہے۔ پاکستان سے افغانستان کے راستے ازبکستان تک ریلوے لنک قائم ہوگا۔ افغانستان میں امن سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔