افغان طالبان نے ترکی سے متعلق خاموشی توڑ دی

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,Tayyip Erdogan

کابل :ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان اور ترکی کے درمیان تعلقات تاریخی اہمیت کے ہیں اور ملا حسن اخوند کی نئی حکومت ترکی کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتی ہے۔

ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں سہیل شاہین کا کہنا تھا ترکی کو ایک مسلمان بھائی کے طور پر دیکھتے ہیں،ترکی کے ساتھ تعلیم، تعمیرات اور معیشت میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

اس سے قبل افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان تقی نے کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن کسی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے،چند ممالک نے امداد کو مطالبات سے مشروط کیاہے ۔

امریکہ کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئےعبوری افغان وزیرخارجہ  کا مزید کہنا تھاامریکا 20سال  تک   تنازعہ  کےذریعےکچھ حاصل نہیں کرسکا،آئندہ بھی ایساممکن نہیں۔امریکابڑاملک ہے،حوصلےکامظاہرہ کرےافغانستان کےساتھ ظالمانہ رویہ نہ اپنائے۔