اسنیپ چیٹ کو کچلنے کیلئے فیس بک کی حکمت عملی کام کر گئی

نیویارک: فیس بک کی حکمت عملی لگتا ہے کہ کام کررہی ہے اور اسنیپ چیٹ کو کچلنے کا مقصد حاصل ہورہا ہے۔اسنیپ چیٹ کی نقل پر انسٹاگرام میں متعارف کرائے گئے اسٹوریز کا فیچر اب مقبولیت میں فیس بک کی حریف ایپ سے بھی آگے نکل گیا ہے۔کیونکہ روزانہ بیس کروڑ سے زائد افراد انسٹاگرام اسٹوریز کو استعمال کررہے ہیں جو کہ اسنیپ چیٹ میں روزانہ اس طرح کے فیچر کو استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

اسنیپ چیٹ کو کچلنے کیلئے فیس بک کی حکمت عملی کام کر گئی

نیویارک: فیس بک کی حکمت عملی لگتا ہے کہ کام کررہی ہے اور اسنیپ چیٹ کو کچلنے کا مقصد حاصل ہورہا ہے۔اسنیپ چیٹ کی نقل پر انسٹاگرام میں متعارف کرائے گئے اسٹوریز کا فیچر اب مقبولیت میں فیس بک کی حریف ایپ سے بھی آگے نکل گیا ہے۔کیونکہ روزانہ بیس کروڑ سے زائد افراد انسٹاگرام اسٹوریز کو استعمال کررہے ہیں جو کہ اسنیپ چیٹ میں روزانہ اس طرح کے فیچر کو استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
فیس بک کی حکمت عملی اتنی کامیاب رہی ہے کہ انسٹاگرام اسٹوریز میں رواں سال کے صرف تین ماہ میں اتنے صارفین بڑھ چکے ہیں جتنے اسنیپ چیٹ نے 2016 میں اپنی ایپ کا حصہ بنائے تھے۔انسٹاگرام نے یہ اعلان کرتے ہوئے چند نئے فیچرز بھی صارفین کے لیے متعارف کرائے ہیں جو کہ لگتا ہے کہ اسنیپ چیٹ سے ہی نکل کر آئے ہیں۔ان فیچرز میں سے ایک نئے جیو اسٹیکرز ہیں جو کہ دنیا کے مختلف شہروں کو مدنظر رکھ کر وہاں کے مشہور مقامات کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔اسی طرح اسٹیکر پننگ نامی فیچر بھی متعارف کرایا گیا ہے جبکہ سیلفی اسٹیکرز بھی ایک نئی چیز ہے جو کہ سیلفی کے دوران آپ کے چہرے سے تیار کیے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ فیس بک اس سے پہلے اسنیپ چیٹ کا اسٹوریز کا فیچر واٹس ایپ، میسنجر اور اپنی موبائل ایپ میں بھی متعارف کراچکی ہیں۔