لاہور:عدالت نے پنجاب حکومت کو جاتی امرا زمین کے انتقال کی منسوخی سے روک دیا

لاہور:عدالت نے پنجاب حکومت کو جاتی امرا زمین کے انتقال کی منسوخی سے روک دیا

لاہور: لاہور کی سول عدالت نے حکومت پنجاب کو رائیونڈ میں جاتی امرا کی زمین کے انتقال کی منسوخی سےمتعلق کارروائی سے روک دیا۔جج سید فہیم الحسن نے نواز شریف کے بھتیجوں کی درخواست پر 27 اپریل کو متعلقہ محکموں سے جواب طلب کرلیا۔

نیو نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمدنواز شریف کے بھائی عباس شریف مرحوم کے بچوں نے پنجاب حکومت کی کارروائی پر لاہور کی سول عدالت سے رجوع کیا تھ ۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ  حکومت پنجاب غیرقانونی طورپرجاتی امرا کی 1500 سے زائد کنال زمین کی ملکیت تبدیل کررہی ہے۔ پنجاب ریونیو ڈپارٹمنٹ نے اس زمین کا انتقال واپس حکومت پنجاب کے نام کردیا ہے۔

درخواست منظور کرتے ہوائے عدالت نے حکومت پنجاب کو رائیونڈ زمین کے انتقال کی منسوخی سے روک دیا اور 27 اپریل کو تمام محکموں سے جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نےشریف خاندان کی لاہور میں رائیونڈ رہائش گاہ کی 127 کنال زمین کا انتقال منسوخ کردیا تھا۔منسوخ کی گئی اراضی موضع مانک رائے ونڈ میں شریف خاندان کے گھر کا مرکزی حصہ ہے۔ زمین مرحومہ بیگم شمیم کے نام سے پنجاب حکومت کو منتقل کردی گئی،اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

پنجاب حکومت کا دعویٰ ہے کہ شریف خاندان نے اوقاف کی زمین پر قبضہ کررکھا ہے۔ پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کسی بھی وقت زمین کا مبینہ قبضہ چھڑانے کے لیے کارروائی کرسکتا ہے جب کہ پنجاب حکومت نے رائیونڈ میں زمین منسوخی کا عمل خفیہ رکھا ہوا ہے۔ شریف خاندان نے یہ زمین 1992، 1997 اور 2015 میں خریدی تھی۔