صدر پاکستان کا عہدہ وفاقی کابینہ کی تشکیل میں بڑی رکاوٹ 

صدر پاکستان کا عہدہ وفاقی کابینہ کی تشکیل میں بڑی رکاوٹ 

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت میں عہدوں کی تقسیم کا تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا جبکہ صدر پاکستان کا عہدہ کسے ملے گا؟ اس بات کا فیصلہ نہ ہونا وفاقی کابینہ کی تشکیل میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تاہم آج وزیراعظم کے افطار ڈنر میں حتمی فیصلے کا امکان ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد نئی حکومت میں عہدوں کی تقسیم کے حوالے سے اختلافات سامنے آرہے ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کے عہدے کیلئے آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں جس کے سبب تاحال نئے صدر کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کا بطور صدر پاکستان نام تجویز کر چکی ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ سمیت مزید وفاقی 9 وزارتیں دینے پر متفق ہیں اور چیئرمین سینیٹ کا عہد ہ بھی پیپلز پارٹی کو دینے کیلئے تیار ہیں لیکن صدر کے عہدے کیلئے نظر ثانی کا کہا گیا ہے۔
 ذرائع کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر خارجہ بننے کو بھی پارٹی رہنماؤں کی مشاورت سے مشروط کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کو گورنر پنجاب، سینئر وزیر سمیت پنجاب میں دیگر وزارتیں ملیں گی تاہم آئندہ انتخابات میں پنجاب کی قومی اور صوبائی اسمبلی پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا طے ہونا باقی ہے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ معاملات کافی حد تک کلیئر ہوگئے ہیں، آصف علی زرداری کو صدر بنانے کیلئے پارٹی عہدیداروں کا دباو¿ ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کو آج افطار ڈنر پر مدعو کیا ہے جس میں تمام پی ڈی ایم سربراہان شریک ہوں گے اور وفاقی کابینہ کے حوالے سے حتمی فیصلے کئے جانے کا امکان ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی تشکیل کیلئے قائم خصوصی کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کر دی ہے جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو 13، پیپلز پارٹی کو 10، اور جے یو آئی کو 3 وزارتیں دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔ 
ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور دیگر اتحادیوں کو بھی ان کی نشستوں کے مطابق نمائندگی دی جائے گی جبکہ شاہ زین بگٹی اور علی وزیر کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ 

مصنف کے بارے میں