شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈمنظور

شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈمنظور

اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ، شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔

عدالت کے استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کی استدعا کی۔شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب افسر جتنا چاہتے ہیں اتنا ریمانڈ دے دیں، ویسے دوران تفتیش جو سوال پوچھا جاتا ہے اس کا تو جواب دے دیتا ہوں مگر یہ تفتیش کے دوران مجھ سے متعلقہ دستاویز تک مانگ لیتے ہیں۔جج محمد بشیر نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ 14 روز کا ریمانڈ دے رہا ہوں، کوشش کریں کہ تفتیش مکمل ہو جائے۔

عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو 29 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔کمرہ عدالت میں شاہد خاقان عباسی نے پارٹی رہنماوں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک سے بھی ملاقات کی۔

احتساب عدالت کے باہر اعدالت سے روانگی کے وقت صحافیوں سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوشش کر رہا ہوں نیب کو ایل این جی کیس سمجھا دوں مزید مہلت مل گئی ہے، ویسے یہ تعلیم بالغاں کا کورس ہے۔

سابق وزیراعظم کے جسمانی ریمانڈ میں دوسری مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔ گرفتاری کے بعد ان کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا جس میں بعد میں 14 روز کی توسیع کردی گئی تھی۔