توشہ خانہ ریفرنس،نواز شریف   نے احتساب عدالت کی  کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج  کر دی

توشہ خانہ ریفرنس،نواز شریف   نے احتساب عدالت کی  کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج  کر دی

اسلام آباد :توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں  احتساب عدالت کی جانب سے وارنٹِ گرفتاری کے اجرا اور اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کو  اسلام آباد ہائی کورٹ میں  چیلنج کر دیا ۔ سابق وزیراعظم نے  بیرسٹر جہانگیر خان جدون ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں کو نشانہ بنا کر حزب اختلاف کی آواز دبانا چاہتا ہے۔ نواز شریف نے درخواست میں

مو قف اختیار کیا ہے کہ نیب ا نہیں اور ان کے اہلخانہ کو  بلاجواز  ٹارگٹ کر رہا ہے ۔ نواز شریف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کی کارروائی اور اشتہار جاری کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف مفرور نہیں بلکہ ضمانت کی منظوری کے بعد بیرونِ ملک گئے تھے۔نواز شریف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم کا بیرونِ ملک علاج جاری ہے اور جیسے ہی علاج مکمل ہو جائے گا وہ واپس آجائیں گے،وہ توشہ خانہ ریفرنس میں پیش ہونا چاہتے ہیں اور مقدمہ کا سامنا کرنا چاہتے ہیں لہذا انہیں اس مقصد کے لئے  نمائندے کے ذریعے ٹرائل کا سامنا کرنے کی اجازت دی جائے، کیونکہ    احتساب عدالت نے پہلے  ان کی طلبی کا نوٹس جاری کیا، پھر ان کے وارنٹ جاری کئے اور پھر ان کو باقائدہ مفرور قراردیا ۔

سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ یورپین یونین اور ہیومن رائٹس واچ نے نیب کی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وہ مفرور نہیں بلکہ ضمانت منظوری کے بعد بیرون ملک گئے، جہاں پر ان کا علاج جاری ہے، انہیں نمائندے کے ذریعے ٹرائل سامنا کرنے کی اجازت دی جائے، جب کہ احتساب عدالت کی کارروائی، اشتہار جاری کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے۔