ہیٹی میں ہولناک زلزلہ، عمارتیں زمین بوس، 300 سے زائد ہلاکتیں، سینکڑوں زخمی  

Haiti earthquake death toll surpasses 300
کیپشن: فائل فوٹو

ہیٹی: کیریبئین ملک ہیٹی میں ہولناک زلزلے نے 300 انسانوں کو لقمہ اجل بنا دیا ہے۔ زلزلے نے عمارتوں کو زمین بوس کر دیا، شہر کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے، ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو کی ٹیمیں تک دو کر رہی ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت سات اعشاریہ دو ریکارڈ کی گئی۔ ہیٹی کے قائم مقام وزیراعظم ایریل ہینری نے دنیا سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد علاقوں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔ اس وقت 2 ہزار سے زائد افراد کو عمارتوں کے ملبے سے نکال کر ہسپتالوں میں داخل کرایا جا چکا ہے۔ ابھی تک ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زائد تک پہنچ چکی ہے تاہم زخمیوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ دنیا ہماری مدد کو آگے بڑھے۔

زلزلہ ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 8:29 منٹ پر آیا۔ اس زلزلے کی شدت اس قدر ہولناک تھی کہ اس کے جھٹکے دیگر ممالک اور جزیروں میں بھی محسوس کئے گئے۔

امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس قدرتی آفت کا مرکز ہیٹی کے جنوب مغرب کا علاقہ تھا جو ہیٹی کے دارالحکومت پورٹو پرنس سے 125 کلومیٹر دور ہے۔

زلزلے کی شدت اس قدر شدید تھی کہ لوگ گھروں، مارکیٹس اور دفاتر سے خوف کے مارے باہر نکل آئے۔ کئی عمارتیں ان کے سامنے ملیا میٹ ہوئیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے سونامی کی وارننگ جاری کی تاہم بعد ازاں اس کا خطرہ ٹل گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق رات گئے پانچ اعشاریہ ایک شدت کے آفٹر شاکس محسوس کئے گئے جس سے مزید نقصان ہوا۔ لوگوں کو نیند میں موت نے آ لیا۔

ہیٹی کے قائم مقام وزیراعظم ایریل ہینری نے پورے ملک میں ایک ماہ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اپنے دل گرفتہ بیان میں انہوں نے کہا کہ میں اس قدرتی آفت میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں جبکہ ہسپتالوں میں موجود زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔