حدیبیہ پیپر ملز کیس,اپوزیشن کی جانب سے رد عمل آنا شروع ہو گیا

حدیبیہ پیپر ملز کیس,اپوزیشن کی جانب سے رد عمل آنا شروع ہو گیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل خارج کر دی،اپوزیشن کی نیب پر شدید تنقید کر دی ۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کہتے ہیں نیب کی ملی بھگت ہے ،پراسیکیوٹر ریٹائر ہو کر اسحاق ڈار کے وکیل بن گئے تاکہ مرضی کے لوگوں سے تحقیقات کرائیں۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ آسان بات ہے پہلے پیسے لوٹیں پھر مرضی کے لوگوں سے تحقیقات کرائیں۔ایک ارب 24 کروڑ روپیہ عوام کا اس کیس میں ملوث ہے،سپریم کورٹ کے ججز کی صحیح رہنمائی نہیں کی گئی۔

لندن کےفلیٹ موٹر وے کے پیسوں سے خریدے گئےتھے اور یہ کیس پیپلز پارٹی کے دور میں شروع ہوا تھا، مشرف کے دور میں یہ کیس عدالت تک پہنچا، نوازشریف کو شاہ عبداللہ کے کہنے پر چھوڑا گیا تو کیا پیسے حلال ہوگئے؟ 

فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حرام کے پیسے حرام اور حلال کے پیسے حلال ہی ہوتے ہیں، 2 پارٹیوں میں معاہدہ تھا آپ ہمارے ہم تمہارے کیس نہیں کھولیں گے،یہ لڈیاں ڈال کر باہر گئے کیا یہ جلاوطنی ہے۔

سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ ہم غور سے دیکھیں گے، ہماری حکومت بنی تو اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،اسحاق ڈار اس کیس کا مرکزی ملزم تھا، وہ وعدہ معاف گواہ بنا،اسحاق ڈار نے اب آکر اپنے بیانات بدل لئے ہیں۔