روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے کہنے پر نہیں کی گئی، اسد عمر

روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے کہنے پر نہیں کی گئی، اسد عمر
کیپشن: آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ اصلاحات کی رفتار تھی، اسد عمر۔۔۔۔۔۔فوٹو/ آفیشل فیس بُک

اسلام آباد: سعودی اخبار عرب نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ اسد عمر نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے کہنے پر کی گئی.حکومت کو اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے کی کوئی جلدی نہیں ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ اصلاحات کی رفتار تھی ۔ اگر آپ بہت تیزی سے اصلاحات اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کی کوشش کریں تو آپ معیشت کو تباہ کر دیں گے اور یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

اسد عمر کا نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کا مقصد یہ ہے کہ جب ہمیں اس بات کا یقین ہو کہ پاکستان کے بہترین مفاد میں کسی پروگرام کا خاکہ طے پا گیا ہے تو آئی ایم ایف کے پروگرام پر دستخط کر دیں گے۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے بتایا کہ دوست ممالک کی طرف سے رقم کی فراہمی اور ابتدائی 100 دنوں میں حکومت کے معاشی اقدامات کی بدولت ہونے والی بچت رواں مالی سال کے دوران معیشت کو چلانے میں مدد دے گی۔

ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حکومت کے معاشی اقدامات کا نتیجہ 6 سے 7 ارب ڈالر کی بچت کی صورت میں نکلا ہے۔ اس کے علاوہ اکتوبر میں سعودی عرب کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے پیکج پر بھی اتفاق ہوا ہے جبکہ چین اور متحدہ عرب امارات سے بھی امداد ملنے کی توقع ہے تاہم انھوں نے چین اور امارات سے متوقع پیکیجز کی تفصیل نہیں بتائی۔