افغانستان کو ضرورت کےوقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم

افغانستان کو ضرورت کےوقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم
کیپشن: افغانستان کو ضرورت کےوقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان سے متعلق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزرا، انٹیلی جنس حکام اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاک افغان بارڈر کی تازہ صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان آئے افغان شہریوں کو مفت کورونا ویکسین کی سہولت جاری رہے گی، افغان شہریوں کیلئے ویزے کا حصول بھی آسان کر دیا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شرکا نے افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ شرکاء کی جانب سے کہا گیا افغانستان سے لاتعلقی دنیا کے لئے تباہ کن ہو سکتی ہے۔ پاکستان افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لئے ہر قسم کی مددکرے گا۔

اجلاس کے دوران جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اتوار کو او آئی سی ممالک کے وزرائےخارجہ اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے اور اجلاس میں افغان عوام کی مشکلات کو اجاگر کیا جائے گا اور مدد پر گفتگو ہو گی۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے دنیا افغانستان سے علیحدگی جیسی غلطی نہیں دہرائے گی، عالمی برادری افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کرے، پاکستان انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے افغانستان کو ہر ممکن مدد فراہم کریگا۔ پاکستان نے پہلے ہی مالی طور پر افغانستان کی مدد کا عہد کر رکھا ہے، غذائی اجناس، ہنگامی طبی سامان اور مالی مدد کی فراہمی جاری رہے گی، افغانستان کو ضرورت کےوقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں، پاکستان نےافغان عوام کے لیے 5 ارب روپے کی امداد مختص کی ہے۔