ٹرمپ اپنے مشیر اور روسی حکام کے درمیان ہونے والے رابطوں سے آگاہ تھے

ٹرمپ اپنے مشیر اور روسی حکام کے درمیان ہونے والے رابطوں سے آگاہ تھے

واشنگٹن:وائٹ ہاوس ترجمان کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کے مشیر کا بتا تھا کہ انہیں اب اپنا عہدہ چھوڑنا ہو گا کیونکہ اُنھوں نے امریکی عوام کو گمراہ کیا تھا،اس کے علاوہ شان سپائسر کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ جنرل فلن کی روسی سفیر کے ساتھ بات چیت سے اگاہ تھے اسطرح وزارت قانوں کے حکام نے صدر ٹرمپ کو مطلع کیا تھا کہ ہوسکتا ہے جنرل فلن اپنے ہی حکام سے جھوٹ بولا ہو۔
گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ان کی جگہ عارضی طور پر یہ ذمہ داری ریٹائرڈ جنرل جوزف کیتھ کیلوگ نے سنبھالی ہے۔
اگر جنرل فلن پر لگائے گئے الزامات درست ہیں تو یہ مجرمانہ فعل ہو اگا۔ جنرل فلن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ امریکی پابندیوں کے بارے میں بات کی تھی۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت انصاف نے وائٹ ہاوس کو گذشتہ ماہ ہونے والے رابطوں کے بارے میں متنبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ فلن روس کی بلیک میلنگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
جنرل فلن نے ٹرمپ انتظامیہ کو روسی سفیر کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں گمراہ کرنے پر نائب صدر سے معافی بھی مانگی ہے۔ادھر روس کے صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ روسی سفیر اور جنرل فلن کے درمیان پابندیوں پر بات چیت نہیں ہوئی ۔