اوقات نماز میں دکانیں کھلی رکھنے کے مطالبے پر حیرت ہوئی ، شیخ المغامسی

اوقات نماز میں دکانیں کھلی رکھنے کے مطالبے پر حیرت ہوئی ، شیخ المغامسی

 مدینہ منورہ : سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ سے لیکر متعدد نئے اقدامات کے بعد متعدد شہریوں کی طرف سے نت نئے مطالبات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر نماز کے اوقات میں دکانیں بند رکھنے کے بارے میں شہریوں نےمتعد د شہریوں نے کہا ہے کہ نماز کے اوقات میں دکانیں بند کرنے کی پابندی ختم کی جائے ۔

تاہم اس کے جواب میں معروف عالم دین اور داعی شیخ المغامسی نے کہا ہے کہ نظام صلاة ختم کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے ان افراد کی سوچ پر اظہار تعجب کیا جو اس امر کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ نماز کے اوقات میں کاروبار کھلا رکھا جائے ۔عرب نیوز سائٹ الوئام نے شیخ المغامسی کے خطاب کے حوالے سے لکھا ہے کہ بعض افراد کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مملکت میں قائم نظام صلاة کو ختم کیا جائے جو مملکت کی مثالی شناخت ہے ۔ شیخ المغامسی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مجھے یہ سن کر بے حد تعجب ہوا کہ بعض افراد نماز کے وقت دکانیں کھلی رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو کسی طرح درست نہیں ۔

رب کائنات نے رزق دینے کا ذمہ لیا ہے تو ہم کس طرح اس قسم کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ نماز کے دوران کاروبار بند نہیں کرنے کی کوئی دلیل ہے تو میں انہیں کہتا ہوں اس حوالے سے واضح دلیل ہے ۔ لوگوں کو چاہئے کہ وہ قرآن و سنت کی پابندی کریں ۔ واضح رہے سوشل میڈیا پر اس قسم کی باتیں پھیلائی جارہی تھیں کہ نماز کے اوقات میں دکانیں کھلی رہیں گی ۔