ن لیگ آئندہ الیکشن بھی بھاری اکثریت سے جیتے گی، عالمی بزنس جریدہ

بین الاقوامی بزنس جریدے “نکی ایشین ریویو” کا کہنا ہے کہ اقتصادی اصلاحات اور سیکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) 2018 کے انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔

ن لیگ آئندہ الیکشن بھی بھاری اکثریت سے جیتے گی، عالمی بزنس جریدہ

اسلام آباد: بین الاقوامی بزنس جریدے “نکی ایشین ریویو” کا کہنا ہے کہ اقتصادی اصلاحات اور سیکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) 2018 کے انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔

جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان نے انفرااسٹرکچر اور توانائی سیکٹر میں بھرپور ترقی کی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے اگست میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ فیسلٹی پروگرام کوکامیابی کے ساتھ مکمل کیا، جس میں مالیاتی بچت اور نجکاری کے اقدامات کی شرائط پر 3 سالوں میں 6.4 ارب ڈالرکی مالی امداد فراہم کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، جس نے پورے ملک کواپنی گرفت میں لے رکھا تھا،پر فوج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث قابوپا لیاگیا۔ میکرو اکنامک انڈیکس میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی، امریکا سمیت پوری بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات بھی بہتر ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017 کے مالیاتی سال میں پاکستان میں شرح نمو پانچ فیصد تک جانے کا قوی امکان ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس جو گزشتہ ادوار میں 10 فیصد سے بھی زیادہ ہو گیا تھا، 2016میں گر کر 2.9 فیصد کی سطح تک پہنچ گیا۔ سالانہ خسارہ جو 2013ء کے مالی سال میں 8 فیصد تھا 2016ء میں جی ڈی پی کے 4.6 فیصد تک آ گیا۔ 

علاوہ ازیں نکی ایشین ریویو نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت کے دوران مسلم لیگ (ن) نے انفرااسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹیشن نظام کی تعمیر پر خصوصی توجہ مرکوز کی، اسی طرح پنجاب کے زرعی علاقوں کی بہتری اور بیروزگاری کے خاتمے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیاکہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبہ کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں خاص اہمیت حاصل رہی، جس میں چین کی مالی امداد کے تحت جامع انفرااسٹرکچر پروگرام تشکیل دیے گئے۔ سی پیک منصوبے میں 51 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس میں توانائی پلانٹس کی تعمیر کو خاص اہمیت حاصل ہے جبکہ سی پیک منصوبے کے تحت سڑکیں، پورٹس، ریلوے لائنز، ایئر پورٹس کی تعمیر کے ساتھ وسیع پیمانے پر صنعتی زونز بھی تعمیر کیے جائیں گے۔ جریدے نے لکھا ہے کہ اقتصادی اور سیکیورٹی کی صورتحال میں واضح بہتری نظر آ رہی ہے جبکہ جمہوری نظام کو بھی استحکام ملا ہے۔