فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا اور ہم اس کے حق میں نہیں۔

فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا اور ہم اس کے حق میں نہیں۔

اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں، ہم نے گزشتہ دور حکومت میں بھی اس کی مخالفت کی تھی اور اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ بھی حکومت کو ارسال کی تھی جس پر پی پی حکومت نے اعتراف کیا تھا کہ اس قانون میں تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں۔

فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ 21 ویں ترمیم سے آئین کی متفقہ حیثیت پر ضرب لگی، فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گا، ہم اس کے حق میں نہیں اور اگر اس کی ضرورت ہے تو آل پارٹیز کانفرنس بلا کر سب کی رائے لی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے نئی سمری خوش آئند ہے، فاٹا اصلاحات کے حوالے وہاں کی عوام کی رضامندی ضروری ہے اور وہاں کا کسی طرح کا بھی انضمام غیرمقبول ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر امت مسلمہ کی قیادت سعودی عرب کرے تو یہ اس ملک کے شایان شان ہے تاہم پاکستان کو عسکری اتحاد کی قیادت کی فی الوقت کوئی دعوت نہیں آئی، او آئی سی کو سعودی عرب اور ایران کے مابین جاری تنازع کے حل کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔